• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملتان: اغواء کئے گئے سرکاری اہلکار ، سابق چیف جسٹس کے بھتیجے کی لاش مل گئی

ملتان( سٹاف رپورٹر)اغوا کئے گئے حساس ادارے کے انسپکٹر ،سابق چیف جسٹس کے بھتیجے کی گزشتہ روز  لاش  مل گئی ،عمر جیلانی کو قریب سے گولیاں ماری گئیں، تفصیل کے مطابق تھانہ قطب پور کے علاقے گارڈن ٹاؤن سےحساس ادارے  کے انسپکٹرعمرجیلانی کو 16جون 2014کو گھر سے دفتر جانے کےلئے نکلتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا،پولیس تھا نہ قطب پور نے ان کے بھائی کی تحریری درخواست پر نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا تھا، ایک سال بعد 2015 میں مقدمہ کی تفتیش تھانہ سی ٹی ڈی ملتان کے حوالےکی گئی ،خفیہ ایجنسیوں کے مطابق عمر جیلانی کو افغانستان منتقل کردیا گیا اور پونے 3سال اس کی تحقیقات جاری رہیں،اس دوران خفیہ اداروں نے متعدد افراد کو حراست میں لے کرتفتیش کی مگر عمرجیلانی کا کوئی سراغ نہ مل سکا،گزشتہ روز پرانا شجاع آباد روڈ کے نزدیک واقع کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ ان کی لاش پڑی ہوئی ملی ،مقتول کے ہاتھ پاؤں باندھے ہوئے تھے اور پیلے رنگ کا لباس پہنا کر اس پر داعش لکھا ہوا تھا اور انسپکٹر عمر جیلانی لکھ کر دستخط کروائے گئے تھے، مقتول کی شیو بھی بڑھی ہوئی تھی، اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اور خفیہ ادارے موقع پر پہنچ گئے اورلاش قبضے میں لیکرنشتر منتقل کی،گئےپوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عمرمبین جیلانی کو 4گولیاں لگیں جو کہ چار سے پانچ فٹ کے فاصلے سے ماری گئیں، ان کی موت کندھےسے لگنے والی گولی سے ہوئی جو کہ کندھے سے لگ کر دل کو چیرتی ہوئی دوسری جانب نکل گئی ،ایک گولی ان کے سرمیں ،ایک منہ پراور ایک گولی بازو میں لگی ، عمر جیلانی  کو کھڑا کرکے گولیاں ماری گئیں ،پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق موت کے وقت کا تعین پونے 6بجے کیا گیا ہے۔سی ٹی ڈی کو موقع سے 30 بورپسٹل کے 5خول ملے ہیں جو فرانزک  لیبارٹری  لاہور بھجوادیئے گئے جبکہ جس جگہ پر عمر جیلانی کو قتل کیاگیا ہے وہاں پرکسی قسم کا کوئی نشان موجود نہیں ہے،باوثوق ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی کو ایک شخص نے بتایا کہ ساڑھے 5بجے وہ یہاں سے گزرا تھا تووہاں پر ایک سفید رنگ کی لینڈکروزر موجود تھی پولیس اس کا نام صیغہ راز میں رکھ کر معلومات حاصل کررہی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعدعمر جیلانی کی لاش ورثا ءکے حوالے کردی گئی جو لاش  لے کر جتوئی روانہ ہوگئے۔
تازہ ترین