گھارو نامہ نگار)ضلع ٹھٹھہ میں تھیلسیمیا کا مرض تیزی سے بڑھنے لگا ٹھٹھہ اور سجاول میں 500 سے زائد بچے اس مرض میں مبتلا ضلع بھر میں تھیلسیمیا کا کوئی سینٹر موجود نہیں ایک سال کے دوران 20 سے زائد بچے اس بیماری کے باعث اپنی جانوں سے ہاتھہ دھو بیٹھے ہیں تفصیلات کے مطابق ضلع ٹھٹھہ میں تھیلیسیمیا مرض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے پہلے عام خیال یہ تھا کہ ایک ہی خاندان میں شادیاں ہونے کے باعث یہ مرض لاحق ہوتا ہے مگر عملی طور پر یہ بھی ثابث ہوا ہے کہ خاندان سے باہر شادی کرنے والوں کو بھی یہ مرض لاحق ہو سکتا ہے اس کے لیے سندھ اسمبلی میں بل بھی پاس کیا گیا ہے کہ شادی سے قبل جوڑے کا تھیلیسیمیا کا ٹیسٹ کروایا جائے اور جو یہ ٹیسٹ نہ کروائے اسکا نکاح بھی کوئی عالم نہیں پڑھائے گا مگر نہ ہی اسکی تشہیر اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا پر کی گئی اور نہ ہی لوگوں کو اسکا علم ہے اور نہ ی حکومتی سطح پر اس قانون پر عمل درآمد کرانے کی کوئی کاوش کی گئی ہے ۔