لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ دہشت گردی کےخلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے، وزیر اعظم استعماری قوتوں کی خوشنودی کیلئے دہشت گردی کو اسلام اور علماءکرام سے جوڑنے کی بجائے اس کی وجوہات تلاش کریں اور دہشت گردی کے تدارک کیلئے ٹھوس پالیسی بنائیں ۔ضمنی بجٹ لانا حکومت کی نا اہلی ہے،پاناما کیس میں قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہیں۔منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاءسے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم با اختیار ہیں انہیں محض وعظ ونصیحت اور دہشت گردی کی مذمت پر اکتفا نہیں کرنا چاہئے ۔علماءسے فتوے لینے کی بجائے حکومت سعودی عرب کی طرح ایک مفتی اعظم مقرر کرے جو حکمرانوں کی رہنمائی کرسکے ۔نیشنل ایکشن پلان ہو یا ردالفساد اس میں مذہب کو تختہ مشق نہ بنایا جائے ۔دہشت گردی پاکستان کو امریکی جنگ میں جھونکنے کا نتیجہ ہے جس کی تمام علماءکرام نے مخالفت کی تھی ۔ملک کو اس آگ میں جھونکنے والا ڈکٹیٹر آ ج دبئی میں بیٹھا مزے کررہا ہے اورملک و قوم اس کے بھیانک نتائج بھگت رہے ہیں۔وزیر خزانہ کے ضمنی بجٹ کے بیان کو قوم مسترد کرتی ہے ،سراج الحق نے کہا کہ علماءاور مساجد و مدارس خود دہشت گردی کا شکار ہیں انہیں بدامنی کے ذمہ دار ٹھہرانے والے اسلام دشمن قوتوں کے ایجنڈے پر کاربند ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے سوشل میڈیا پر توہین رسالت ؐ کرنے والے بلاگرز کی فوری گرفتاری اور انہیں عبرت ناک سزائیں دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ناموس رسالت کا تحفظ قوم کے ایمان اور عقیدے کا مسئلہ اور آئین پاکستان کا تقاضا ہے ۔حیرت ہے کہ اسلام اور پیغمبر اسلام ؐکے خلاف ایسی گھنائونی سازشیں حکمرانوں کی ناک کے نیچے ہورہی ہیں اورحکمران سوئے ہوئے ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ فاٹا کا مسئلہ 70سال سے حل طلب تھا ،نئی نسل ایف سی آر کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں۔سراج الحق نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف بلا تفریق کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے جس میں مذہب کی آڑ نہیں لی جانی چاہیے - کوئی شخص داڑھی والا ہے یا بغیر داڑھی والا ، جو بھی بندوق اٹھائے مجرم ہے اسے قانون کی گرفت میں آنا چاہیے - پاناما کیس کے حوالے سے ساری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہیں اور انشاءاللہ قوم جیتے گی اور ہار کرپشن کی ہو گی- ضمنی بجٹ لانا حکومت کی نا اہلی ہے۔