جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا ہےکہ وزیر اعظم نوازشریف اپنے بیانیے کو واضح کریں۔
نوشہرہ میں علماء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دینی مدارس جبر کے فلسفےکے خلاف اپنا مؤقف بیان کر چکے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ وہ عمران خان کے بیانات پر تبصرہ کرکے اپنی توانائی ضائع نہیں کرنا چاہتے، عمران کوشکست دے دی ہے، ان کی رائے کی کوئی وقعت نہیں،ان کے بیان پر تبصرہ کرنا اپنا وقت ضائع کرنا ہے ۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام ف نے مزید کہاکہ کوئی وزیر کسی مدرسے میں چلاجائے اورامداددے جائے تو اسے بڑا مذہبی رہنما قرار دے دیا جاتا ہے، مدارس پرتنقید ہوتی ہے توہمیشہ اس کا جواب دیا جاتا ہے۔
مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام نے آزادی کو انسان کا پیدائشی حق قرار دیاہے، انسانی حقوق کا تحفظ امن کا ضامن ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پسماندہ طبقات کو پسماندگی سے نکالنا قرآن کی تعلیمات ہیں، آج دینی اورمذہبی طبقہ آزمائش کے دورسے گزررہاہے۔
مولانافضل الرحمان نے مزید کہا کہ ایک دوسرے کے حقوق پرحملے سے فسادات پیدا ہوتےہیں،خوش قسمتی ہے کہ ہماری زندگی میں جمعیت علمائے اسلام نے 100 سال پورے کئے۔