اسلام آباد (نیوز ایجنسیز) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایت پر بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن کے پالیسی فریم ورک کے تحت تقریباً 70 بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ وزیر داخلہ نے نادرا کی طرف سے عمارتیں کرائے پر حاصل کرنے اور کرائے والی جگہوں پر دفاتر تعمیر کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سلسلہ کرپشن اور بدعنوانی کا ذریعہ بن رہا ہے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے جمعرات کو اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی ۔اجلاس میں وزیر داخلہ نے وزارت داخلہ کے کام کو سراہتے ہوئے بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں کی زیر التواء درخواستوں کو تیزی سے نمٹانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں کے آزادی سے کام کرنے کا خیر مقدم کریں گے لیکن وہ یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اب کسی بھی غیر ملکی سرکاری ادارے کو کام کرنے کی اجازت کا غلط استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا۔ ہم کسی کو بین الاقوامی غیر سرکاری ادارے کے لبادے میں اپنے قومی سلامتی مفادات کے خلاف کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ غیر ملکیوں بالخصوص پاکستانی شہریوں سے شادی کرنے والے غیر ملکیوں کو پاکستان اوریجن کارڈ کے اجراء سے متعلق وزیر داخلہ نے نادرا کو ہدایت کی کہ پاکستانی شہری سے شادی کرنے والے/والی غیر ملکی مرد یا خاتون کو پاکستان میں قیام کی سہولت دینے کے لئے نئے کارڈ کی فراہمی پر کام کیا جائے۔ اجلاس میں وزیر داخلہ نے نادرا کی طرف سے صوبوں میں شہریوں کو خدمات فراہم کرنے کے لئے اپنے مستقل انفراسٹرکچر کے قیام کے لئے صوبائی حکومتوں سے رابطوں کے پالیسی فریم ورک کا بھی جائزہ لیا۔ وزیر داخلہ نے نادرا اور پاکستان پوسٹ کے مابین تعاون کی بھی منظوری دی جس کے تحت پوسٹ آفسز کو بہتر بنایا جائے گا اور ڈاکخانوں کی عمارت میں نادرا کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر دس ڈاکخانوں میں نادرا کی خدمات فراہم کی جائیں گی۔ ان میں چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر کے شہری اور دیہی علاقوں کے ڈاکخانے شامل ہوں گے۔ اس منصوبے کو ٹیسٹ کرنے اور اس کا اچھی طرح سے جائزہ لینے کے بعد اس کا دائرہ کار مزید 1500 ڈاکخانوں تک بڑھایا جائے گا ۔دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے انسانی اعضاء کی غیر قانونی خریدوفروخت اور پیوندکاری کے حوالے سے رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو معاملے کی تحقیقات کرنے کا حکم دید یاہے ۔ ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ انسانی اعضاء کی خریدوفروخت اور پیوند کاری نہ صرف غیر قانونی بلکہ غیر انسانی فعل ہے جسکی کسی مہذب معاشرے میں اجازت نہیں دی جا سکتی۔وزیر داخلہ کی ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ اس مکروہ دھندے میں ملوث افراد ، سہولت کاروں اور مراکز کی نشاندہی اور ایسے عناصر کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے بھرپور مہم شروع کی جائے۔