راولپنڈی(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کے حوالے سے قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں،امید ہے قوم عدالتوں سے مایوس نہیں ہوگی۔میری خواہش ہے کہ پانامہ لیکس کا فیصلہ جمعہ کو آئے اورلوگ جمعہ کی نماز میں شکر ادا کریں۔اس ملک کو نواز شریف کی نہیں درود شریف کی ضرورت ہے۔ حکمرانوں کے دامن پر کرپشن کے دھبے نہیں بلکہ کوہ ہمالیہ جیسے پہاڑ ہیں جو دور سے نظر آتے ہیں۔سپریم کورٹ کا فیصلہ 20کروڑ عوام کے روشن مستقبل کی نوید سنا ئے گا۔حکمرانوں کے لیے صرف عوام سے معافی ہی واحد راستہ ہے۔کرپشن کے راستے بند کرنے ہوں گے۔ 20 کروڑ عوام کی بہتری کیلئے اگر پانچ چھ ہزار کو جیل بھجوانا پڑے تو سودا مہنگا نہیں ہے۔ حکومت بے روزگاری کے خاتمے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ،ہمیں اس نظام سے بغاوت کرنا ہوگی، کرپشن کے خاتمہ کیلئے عوام کو ردالکرپشن آپریشن شروع کرنا ہوگا، ڈاکو لٹیروں کو چن چن کر سزا دی جائے ،کرپشن کرنے والوں کی جگہ اقتدارکے ایوان نہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل ہے ،عام آدمی حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہے۔پاکستان اور بھارت کی دوستی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتی ۔مودی ہمارا دشمن ہے۔وہ ہمیں کلبھوشن اور بم بھجواتا ہے۔ ہمارے حکمران اسے ساڑھیاں اور آم بھجواتے ہیں۔لائن آف کنٹرول کو مستقل سرحد بنانے کی سازش کی جارہی ہے۔جو شہدا کے خون سے غداری ہوگی۔ان خیالات کا اظہار سینیٹر سراج الحق نے اتوار کو این اے56اور پی پی14میں جماعت اسلامی کے امیدوار رضا احمد شاہ کےانتخابی دفترکے افتتاح کے بعد صادق آباد میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسہ سے نائب امیر میاں محمد اسلم،رضا احمد شاہ،شمس الرحمان سواتی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کمیشن ایجنٹوں کی حکومت نے سب کچھ لوٹ کر بیرون ملک منتقل کر دیا ہے ۔حکمران لوٹ مار یہاں کرتے ہیں اور انڈے لندن دبئی اور قطر دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن کینسر کی شکل اختیار کر چکا ہے،پاکستان اور کرپشن کا نظام اب ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔