اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین پرویز مشرف نے کہا ہے کہ مجھے وزیر اعظم یا صدر بننے کی ہوس نہیں ، ملک کی بہتری چاہتا ہوں۔ پاکستان میں کرپشن اور مس گورننس عروج پر ہے ، دہشت گردی و انتہا پسندی بڑھ رہی ہے ، حکمران صرف سیاست کر رہے ہیں، تیسری سیاسی قوت کا خلاءپر کرنا وقت کی ضرورت ہے، ملک کو بچانے اور ترقی دینے کیلئے ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنا ہو گی۔ عوام تبدیلی چاہتے ہیں لیکن ان کی حقیقی رہنمائی کرنے والا کوئی نہیں، سیاسی خلاءکو پر نہ کیا تو ملک کو لوٹنے والے ہی باریاں لگاتے رہیں گے۔ ہر اس جماعت کو عوامی اتحاد میں شمولیت کی دعوت دیتا ہوں جو ملک و قوم کی بہتری چاہتی ہو۔ پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آنا چاہئے تا کہ قوم آگے بڑھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو آل پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں 23 جماعتوں پر مشتمل عوامی اتحاد کے اجلاس کے بعد ٹیلی فونک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد اور عوام لیگ کے صدر ریاض فتیانہ ،مسلم لیگ جونیجو کے صدر اقبال ڈارسمیت دیگر جماعتوں کے راہنماموجود تھے۔ 23 ہم خیال جماعتوں کا اجلاس ریاض فتیانہ کی صدارت میں ہوا جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور عوامی مسائل پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا ۔23 جماعتوں پر مشتمل عوامی اتحاد کے اجلاس میں اداروں میں اصلاحات کیلئے مشترکہ جدوجہد کرنے پر اتفاق کیا گیا، اجلاس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے پری پول رگنگ کا نوٹس لیتے ہوئے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کا ترقیاتی بجٹ روکنے ، درجہ چہارم کی نوکریوں کی بندربانٹ پر پابندی ، میرٹ پر حلقہ بندیاں کرنے ،انتخابی عملے کو دھاندلی پر سزائیں دینے ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے ، زرعی اصلاحات اور کاشتکاروں کی حالت زار کو ٹھیک کرنے ، مہنگائی ختم کرنے ، مزدور کش پالیسیوں کے خاتمے ، اعلیٰ تعلیم کی مفت فراہمی اور نئے ہسپتالوں کے قیام سمیت دیگر مطالبات پر مبنی قرارداد منظور کی گئی۔ اتحادی جماعتوں نے ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام اور اداروں میں اصلاحات کیلئے مشترکہ جدوجہد کرنے پر بھی اتفاق کیا ۔ سابق صدر پرویز مشرف نے ٹیلی فونک پریس کانفرنس سے خطاب میں موجودہ ملکی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوب خان کا دور سنہری تھا جس میں پاکستان کا نام پوری دنیا میں روشن ہوا ، میں نے اپنے دور میں ایمانداری اور دیانتداری سے کام کیا جس سے عوام کا معیار زندگی بہتر ہوا لیکن 2008ءکے بعد غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام تبدیلی چاہتے ہیں لیکن ان کی حقیقی رہنمائی کرنیوالا کوئی نہیں ہے۔ قبل ازیں عوام لیگ کے صدر ریاض فتیانہ نے کہا کہ حکومت اپنی استعداد کار بڑھائے اور دہشت گردوں کی بجائے عوام کی سرپرستی کرے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات سے ایک سال قبل اراکین پارلیمان کو فنڈز کی فراہمی پری پول رگنگ ہے۔