اسلام آباد (نمائندہ جنگ) ایوان بالا کو بتایا گیا کہ 2014-15سے غیرملکی اخبارات اور میگزینز میں 13کروڑ 30لاکھ 84ہزار 360روپے کے حکومتی اشتہارات شائع کئے گئے۔ سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے سنیٹر روزی خان کاکڑ کے سوال کے تحریری جواب میں جن غیرملکی اخبارات اور میگزینز میں حکومتی اشتہارات دیئے گئے ان کی تفصیلات سے بھی ایوان کو آگاہ کیا۔ سینیٹر کلثوم پروین کے تحریری سوال کے جواب میں وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ پیمرا کے موجودہ چیئرمین ابصار عالم نے ماس کمیونیکیشنز اور ایجوکیشن‘ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن لینگویجز سے انگریزی زبان میں اعلٰی سطح ڈپلومہ کیا اور ایم اے انگریزی ادب کا پہلا پارٹ پنجاب یونیورسٹی سے مکمل کیا۔ فنانشل تحریروں سے متعلق ایک شارٹ کورس لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز سے مکمل کیا جبکہ کنفلکٹ زون اور وار رپورٹنگ پر کورس ایسٹ ویسٹ سنٹر یونیورسٹی آف ہوائی سے مکمل کیا۔ نیمین فیلو کے طور پر ایک سال کی تعلیم کے لئے 2005کو ہارورڈ یونیورسٹی‘ کیمبرج‘ ایم اے‘ یو ایس اے گئے۔ صدر پاکستان نے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کے حق میں ڈیڑھ لاکھ روپے (نیٹ آف ٹیکسز) بطور ماہوار معاوضہ منظور کئے ہیں جس کے علاوہ ان کو ملنے والے ٹی اے ڈی اے اور میڈیکل اور تفریحی الائونسز بھی ہیں جو کہ ایم پی ون سرکاری عہدہ رکھنے والوں کو ہی حاصل ہوتے ہیں۔ چیئرمین پیمرا ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن کے مستوجب نہیں ہونگے۔ سنیٹر چوہدری تنویر خان کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے بتایا کہ گزشتہ پندرہ سال کے دوران پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (سرکاری ریڈیو) کیلئے کام کرنے والے سیکڑوں فنکار موسیقار‘ گلوکار اور مصنفین جن کو پی بی سی کی طرف سے گزشتہ ڈیڑھ سال سے ادائیگیاں نہیں کی گئیں اور واجب الادا مالیت کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے بتایا کہ جب میں نے چارج سنبھالا اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے پہلے بیس ہزار روپے سے کم والوں کو جلد ادائیگی کی جائے گی۔ سینیٹر چوہدری تنویر خان کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے سرکاری ٹی وی ہوم کے ذمہ فنکار‘ موسیقار‘ گلوکار اور مصنفین کے گزشتہ پندرہ سال کے واجبات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ فنکار کے بقایاجات 4کروڑ 87لاکھ 37ہزار روپے سے زیادہ ہیں جبکہ موسیقار‘ گلوکار کے بقایاجات 80لاکھ اور مصنفین کے بقایا جات 21لاکھ 10ہزار روپے سے زیادہ کے ہیں۔ سینیٹرز کے ضمنی سوالوں کے جواب میں وزیر مملکت نے بتایا کہ جب ریڈیو کی بات مجھ تک پہنچی تو میں نے اس حوالے سے ٹی وی کو دیکھا تو 80فیصد ایسی پے منٹ ہے جو 20ہزار روپے سے کم ہے۔ کنٹریکٹ کے اندر خامیاں ہیں 8سو 9سو پے منٹ ہیں اس کو دیکھا جا رہا ہے۔ سینیٹر محسن عزیز کے سوال کے تحریری جواب میں وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے بتایا کہ سرکاری ٹی وی ہوم اور سرکاری ٹی وی سپورٹس کی نجکاری کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ سنیٹر نہال ہاشمی کے سوال کے تحریری جواب میں وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے ایوان کو آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت جمہوریت کی مضبوطی کیلئے میڈیا کو بطور ادارہ تصور کرتی ہے اور پاکستان میں صحافیوں کی فلاح اور تحفظ کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔