سکھر (بیورو رپورٹ)ضلع سکھر میں 25 اپریل سے خانہ و مردم شماری کے انتظامات کے سلسلے میں ڈی سی آفس سکھر میں اہم اجلاس ہوا، جس کی صدارت پاک آرمی کی جانب سے مردم شماری کے لیے مقرر کردہ ڈسٹرکٹ ریسپانسیبل کرنل خالد اور اے ڈی سی ون سکھر عبدالقدیر انصاری نے کی۔ اجلاس میں تمام اسسٹنٹ کمشنرز ، ٹی ایم اوز،چار سپر وائزر اورمحکمہ شماریت کے افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ضلع سکھر میں مردم شماری کے لیے قائم 23چارجز اور 118سرکلز کے لیے 499ٹیمیں کام کرینگی جن کی سکیورٹی کے لیے پاک فوج کے ساتھ ساتھ 977پولیس اہلکار بھی تعینات ہونگے۔ پاک آرمی کے کرنل خالد نے اجلاس کو بتایا کہ ٹیموں کو ہر گھر اور فرد کو مردشماری اور خانہ شماری میں شامل کرنا ہے کسی بھی فرد کی جانب سے غلط ڈیٹا اور مردشماری سے انکار کو جرم تصور کیا جائیگا اس قومی کاز کے سلسلے میں مردمشماری کے لیے مقرر ملٹری افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے گئے ہیں جو موقع پر ہی نادرا سے صحیح ڈیٹا معلوم کرکے سزا دے سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کے کسی بھی ممبر کو ڈیٹا شیئر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تمام اسسٹنٹ کمشنرز تصدیق کرینگے کہ ان کے بلاک میں کوئی بھی گھر یا کوئی فرد مردم شماری کے مرحلے سے رہ تو نہیں گیا ۔ کرنل خالد نے بتایا کہ خانہ شماری اور مردم شماری ریونیو ریکارڈ اور نقشوں کے مطابق کی جائیگی۔ ریکارڈ کی تصدیق بوقت ضرورت جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے نادرا سے بھی کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ سینسز ٹیمیں یونیفارم کی پابندی کو یقینی بنائینگی اور وقت کی پابند ی کریں گی اگرچہ ٹریننگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ باوجود اس کے جہاں ضرورت ہو وہاں پر دوبارہ ٹریننگ دی جائے ۔ کرنل خالد نے بلدیاتی اداروں کے افسران کو ہدایت کی کہ سینسز ٹیموں کی رہائش کی جگہ تمام سہولتیں فراہم کی جائیں۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ایف ایم ریڈیو ، علاقہ معززین اور علمائے کرام کے ذریعے لوگوں میں مردم شماری کے حوالے سے شعور بیدار کرنے کے لیے آگاہی دی جائے۔