گوجرانوالہ (نمائندہ جنگ) سول ہسپتال گوجرانوالہ میں وارڈ کے اندر جانے سے روکنے کے معاملہ پر وکیل اور گیٹ کیپر کے درمیان جھگڑا ہوگیا جبکہ وکیل کی کال پر صدر بار نصر اللہ گل کی قیادت میں ایک درجن کے قریب وکلاء ایم ایس دفتر میں گھس آئے سول ہسپتال کے ترجمان کے مطابق وکلاء نے ایم ایس دفتر میں موجود ڈپٹی ایم ایس ڈاکٹر گلزار احمد، سینئر ڈاکٹر عتیق احمد شیخ، دفتر کے ملازمین عارف چیمہ، محمد بوٹا بلال وغیرہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ترجمان کے مطابق صدر بار نے ایک کلرک کو تھپڑ مارے جبکہ باقی وکلاء نے گالی گلوچ کی کرسیاں اٹھاکر ماریں شیشے توڑ دیئے اس دوران ڈی ایس پی سیٹلائٹ ٹائون زکریا یوسف اور ایس ایچ او سول لائن عنصر موہل بھی وہاں پہنچ گئے جنہوں نے بیچ بچائو کروانے کی کوشش کی تاہم وکلاء گالی گلوچ کرتے رہے اس دوران ایم ایس ڈاکٹر انور امان نے واش روم میں اپنے آپ کو بند کرلیا وکلاء واش روم کا دروازہ توڑنے کی کوشش کرتے رہے لیکن پولیس نے انہیں روکا ایم ایس ڈاکٹر انور امان نے بتایا کہ کسی وکیل کا ہسپتال کی وارڈ کے گیٹ کیپر سے معمولی تنازعہ ہوا جس پر وکلاء ان کے دفتر پر حملہ آور ہوگئے ڈاکٹر عتیق کو تشدد کرکے زخمی کردیا مجھے بھی حبس بے جا میں رکھا انہوں نے کہا کہ پولیس کی موجودگی میں وکلاء نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا دریں اثناء ڈاکٹر عتیق احمد نے صدر بار نصر اللہ گل سمیت 30 وکلاء کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لئے تھانہ سول لائن میں درخواست دے دی ہے دوسری طرف صدر ڈسٹرکٹ بار نصر اللہ گل نے رابطہ پر بتایا کہ بار کے رکن حازق امجد ہسپتال کی وارڈ نمبر 6 میں جانے لگے تو ایک گیٹ نے انہیں روکا اور پھر وکیل کو تشدد کا نشانہ بنایا اس دوران انہیں ایم ایس دفتر میں لے گئے انہیں چھڑانے کیلئے دو وکیل گئے تو انہیں کمرے ممیں بند کردیا گیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جس پر وکلاء وہاں پہنچے اور انہیں چھڑایا انہوں نے کہا کہ وکیل کی طرف سے ایم ایس ڈاکٹر انور امان، ڈی ایم ایس ڈاکٹر گلزار احمد، ڈاکٹر عتیق احمد، عارف چیمہ، ندیم چیمہ، محمد بوٹا وغیرہ کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے تھانہ سول لائن میں درخواست دے دی گئی ایس پی سول لائن ندیم کھوکھر نے بتایا کہ دونوں طرف سے درخواستیں موصول ہوگئی ہیں قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔