راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) مردم و خانہ شماری کیلئے راولپنڈی،اسلام آباد کے درمیان حدود کا متنازعہ معاملہ حل کردیا گیا۔اس سلسلے میں جڑواں شہروں کے محکمہ مال کے حکام اور مردم شماری افسران نے مشترکہ طور پر بائونڈری کا دورہ کرکے علاقوں کا فیصلہ کیا ہے۔جس کے تحت سواں، کھٹانہ، میڈیا ٹائون،بحریہ ٹائون فیز ایک تا سات، روات، یونین کونسل مغل کا کچھ حصہ اسلام آباد میں مردم و خانہ شماری کرنے والا عملہ کور کرے گا۔جبکہ راولپنڈی کا مردم و خانہ شماری کا عملہ ڈی ایچ اے ون،بحریہ ٹائون فیز ایٹ ددوچھہ، چک تھوبو کا علاقہ کور کرے گا۔عملے میں سامان کی تقسیم آج مکمل ہوگی۔جس میں ان کو فارم ون خانہ شماری کیلئے،فارم ٹو مردم شماری کیلئے،جیکٹس،پین،مارکر،ہارڈبورڈ(گتہ)وغیرہ دیا جارہاہے۔ذرائع کے مطابق تحصیل راولپنڈی کے شہری علاقےمیں مردم شماری کیلئے28چارج،203سرکل،1750کے قریب بلاک بنائے گئے ہیں۔ایک بلاک میں250/300تک گھر ہوں گے۔ایک چارج میں پانچ سے سات سرکل جبکہ ایک سرکل میں پانچ سے چھ بلاک ہوں گے۔ایک بلاک پر ایک سول اور ایک فوجی شماریاتی نمائندہ تعینات ہوگاجبکہ ایک پولیس کانسٹیبل حفاظت پر مامور ہوگا۔جبکہ تحصیل راولپنڈی کے دیہی علاقوں میں ایک موضع کو ایک بلاک کا درجہ دیا گیا ہے۔ چارج ایک قانون گو حلقے پرمشتمل ہوگا۔سرکل ایک پٹوار حلقے کا بنایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ہر بلاک کو پندرہ دن دیئے گئے ہیں۔جس میں سے تین دن خانہ شماری کیلئے اور 12دن مردم شماری کیلئے ہوں گے۔مردم شماری فارم و خانہ شماری فارم میں سماجی سٹرکچر کے حوالے سے بھی معلومات شامل ہیں۔جبکہ خواجہ سرائوں کیلئے الگ خانہ ہے۔معذور افراد کی بھی الگ تفصیل دینی ہوگی۔فارم میں تعلیم،ذریعہ معاش،گھروں کی ساخت کے ساتھ ساتھ کنبے کے افراد کی بھی تفصیلات درج ہیں۔ 65اضلاع میں پہلے فیز میں خانہ شماری و مردم شماری ہوگئی ہے۔