• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر، اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کے دعوئوں کے باوجود بیشتر سڑکیں تباہ حال، عوام مشکلات سے دوچار

سکھر(بیورو رپورٹ)موجودہ حکومت کی جانب سے سکھر شہر سمیت ضلع بھر میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اکثر و بیشتر دعوے کئے جاتے ہیں لیکن صورتحال یہ ہے کہ شہر کی بیشتر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، نکاسی آب، فراہمی آب اور صفائی ستھرائی کے تباہ حال نظام کے باعث عوام آج بھی مشکلات سے دوچار ہیں،عوام کی بنیادی ضرورت پینے کا صاف پانی لوگوں کو میسر نہیں  اور شہری مضر صحت پانی پینے پرمجبور ہیں جس کا اعتراف خود میئر سکھربیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے پریس کانفرنس کے دوران کیا ہے۔ میئرکے مطابق شہر میں پائپ لائنیں پھٹ جانے کے باعث عوام کو گندا پانی سپلائی ہورہا ہے ۔ میئر سکھر نے اپنی ہی صوبائی حکومت سے یہ سوال پوچھ لیا کہ آخر سکھر کی عوام کو پینے کا صاف پانی کیسے اور کب میسر ہوگا۔سابق ضلعی حکومتوں کے نظام میں جو فلٹر پلانٹ لگائے گئے تھے وہ بھی بند پڑے ہیں اور تمام فلٹر پلانٹ عدم توجہی کے باعث مکمل طور پر تباہی سے دوچار ہیں۔ سکھر میں پاک فوج اور شہباز رینجرز کی جانب سے لگائے جانے والے فلٹر پلانٹس سے لوگوں کو ریلیف مل رہا ہے ۔یہ فلٹر پلانٹ 24گھنٹے کام کرتے ہیں ۔ اگر حکومت کی جانب سے اسی طرح کے فلٹر پلانٹ شہر کے مختلف علاقوں میں لگادیئے جائیں تونہ صرف عوام کو پینے کا صاف پانی با آسانی دستیاب ہوگا بلکہ عوام مختلف بیماریوں سے بھی محفوظ رہ سکیں گے۔اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ حکومتیں نئے منصوبے بنانے پر زیادہ توجہ دیتی ہیں اگر پہلے سے مکمل منصوبوں کی تزئین و آرائش، مرمت اور دیگر ضروری کام کیا جائے تو یہ منصوبے عوام کو ریلیف فراہم کرسکتے ہیں، سکھر میں پینے کے صاف پانی کے لئے نئے منصوبوں کی بات کی جارہی ہے لیکن اگر چھوٹے چھوٹے فلٹر پلانٹ مختلف علاقوں میں لگادیئے جائیں تو فوری طور پر عوام کو پینے کے پانی کی فراہمی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔ سابق ضلع ناظم سید ناصر حسین شاہ نے اپنے ضلعی ناظمی کے دور میں نہ صرف سکھر شہر بلکہ ضلع بھر میں پینے کے صاف پانی کے فلٹر پلانٹ لگوائے تھے جو اب ناکارہ اور بند پڑے ہیں،ان کے نلکے اور دیگر سامان بھی لوگ نکال کر لے گئے ہیں۔ضلعی حکومتوں کے دور میں سکھر شہر سمیت ضلع بھرمیں سابق صدر پرویز مشرف کے خصوصی فنڈز سے ضلع کی متعدد یونین کونسل میں فلٹر پلانٹ لگائے گئے تھے جن پر ایک اندازے کے مطابق ڈیڑھ سے دو کروڑ روپے لاگت آئی تھی لیکن یہ فلٹر پلانٹ کچھ ماہ چلنے کے بعد بند ہوگئے جس کے بعد سے آج تک ان فلٹر پلانٹس کو چلایا نہیں گیا۔ طبی ماہرین کے مطابق انسانی صحت کیلئے پینے کا صاف پانی انتہائی ضروری ہے کیونکہ آلودہ پانی پینے سے بچوں ، بڑوں میں پتھری سمیت پیٹ کی متعدد بیماریاں جنم لیتی ہیں۔
تازہ ترین