• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کرسی سے چمٹے رہے تو تحقیقات پر شبہات پیداہونگے،سراج الحق

لاہور (نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم اپنی نہیں تو کم از کم ملک و قوم کی عزت کی خاطر ہی اپنے خلاف جاری  تحقیقات کی تکمیل تک مستعفی ہو جائیں۔ وہ اپنے اوپر کرپشن کے الزامات  کے باوجود کرسی سے چمٹے رہے تو تحقیقات پر شکوک و شبہات پیدا ہوں گے اور انگلیاں اٹھتی رہیں گی۔ پاناما الزمات پر تین وزرائے اعظم نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیا۔ ہمارے وزیراعظم کو اعلیٰ ترین عدالت کے دو ججوں نے مجرم قرار دیا پھر بھی وہ استعفیٰ دینے کو تیار نہیں، افغانستان اور پاکستان کا ماضی حال اور مستقبل ایک ہے ۔ گزشتہ روز منصورہ میں نیشنل لیبر فیڈریشن کی تین روزہ ورکشاپ کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تمام اپوزیشن جماعتیں گارنٹی دینے کو تیار ہیں کہ اگر عدالت نے وزیراعظم کو کلیئر قرار دے دیا تو وہ دوبارہ وزارت عظمیٰ  سنبھال سکتے ہیں، اس کے باوجود وزیراعظم کا مستعفی نہ ہونا ثابت کرتا ہے کہ وہ اندر سے خوفزدہ ہیں ، علاوہ ازیں پاکستان میں تعینات افغان سفیر ڈاکٹر حضرت عمرزاخیلوال نے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں جماعت اسلامی شعبہ امور خارجہ کے سربراہ عبدالغفار عزیز اور شعبہ افغان امور کے سربراہ شبیر احمد خان بھی موجود تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کا ماضی حال اور مستقبل ایک ہے۔ افغانستان میں امن اور خوشحالی دونوں ملکوں میں امن و خوشحالی کی ضامن ہے اور خطے میں امن کے قیام کیلئے تمام فریقین کے درمیان بامقصد مذاکرت کی ہم حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑی طاقتوں کی مداخلت سے یہ خطہ غیر مستحکم ہو رہا ہے،پاکستان نے تاریخ کا سب سے بڑا بوجھ افغان مہاجرین کا اٹھایا ہے۔ افغان سفیر نے سینیٹر سراج الحق کو افغانستان کے صدر اشرف  غنی کی طرف سے افغانستان کے دورہ کی دعوت کی تجدید کی۔ ملاقات میں شہید بے گناہ افغان عوام کیلئے مغفرت کی دعا بھی کی گئی۔
تازہ ترین