وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی قومی سلامتی مشیر مک ماسٹر سے ایک گھنٹے تک ملاقات کی۔ اسحاق ڈار کہتے ہیں مک ماسٹر کو بتا دیا کہ افغانستان میں قیام امن کی کوششوں میں پاکستان کے قومی مفاد کو بھی مقدم رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی زمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، تاہم کسی اور ملک کی زمین بھی پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے ۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ امریکا سے تعلقات میں تعطل مفاد میں نہیں،اسے وسعت دینا چاہتے ہیں ۔
علاوہ ازیں وزیر خزانہ نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس جے آئی ٹی میں وزارت خزانہ کا کوئی کردار نہیں۔ اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی با اختیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس کمیٹی نے طارق فاطمی کو ہٹانے کی سفارش نہیں کی۔ ان کی تبدیلی محض انتظامی فیصلہ ہو گی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت سے پہلے رپورٹ کیسے لیک ہوئی؟ اس پر انکوائری ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کے منصوبے چلتے رہیں گے، نئے بجٹ میں نئے ٹیکس لگانے کی تجویز زیر غور نہیں ہے۔