پشاور(ٹی وی رپورٹ)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے مطالبہ کیاہے کہ صوبے میں جنگی حالت کا اعلان کرکے ایمرجنسی لگائی جائے‘پاک افغان سرحد کو سیل کیا جائے ‘ صوبے میں کرفیو لگا کر گھر گھر تلاشی لی جائے، افغان باشندوں کوواپس نہیں بھیجا جاسکتا تو پھرپاکستانی شہریت دیدی جائے‘اتوارکو ایک انٹرویومیں پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں کاروبار تباہ ہوچکا ہے، حکومت فضول باتوں میں پڑ گئی ہے کہ یہ کریں اور یہ نہ کریں‘ اب ڈنڈا اٹھا کر عمل کرنے کا وقت آگیا ہے‘ انہوں نے کہاکہ صوبے میں جنگی حالت کا اعلان کرکے ایمرجنسی نافذکی جائے اور مکمل کرفیولگاکر گھر گھر تلاشی لی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیرستان سمیت چار پانچ داخلی مراکز ہیں‘ کسٹم حکام کو ڈر ہے کہ بارڈرسیل ہوگیا تو اسمگلنگ ختم ہوجائے گی‘ انہوں نے بارڈر فوری سیل کرنے کا مطالبہ کیا۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھاکہ صوبے میں آٹھ سے دس لاکھ غیر رجسٹرڈ افغان باشندے ہیں‘اگریہ واپس نہیں جاتے تو انہیں پاکستانی پاسپورٹ دیا جائے۔ان کا کہناتھاکہ وفاقی حکومت نے مالی امداد اور سکیورٹی فورسز کو جدید سامان حرب دینے کے وعدے پورے نہیں کیے‘ صوبے کی ایف سی کراچی میں چوکیداری کررہی ہے،پرویز خٹک کا کہنا تھا خیبرپختونخوا کے کسی مدرسے میں کوئی مسئلہ نہیں‘اگر سکیورٹی ایجنسیاں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں نہ کرتیں تو روز دھماکے ہوتے۔