کراچی (نیوز ایجنسیاں/اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ احتجاجی دھرنا عوام کے مسائل کے حل تک جاری رہے گا اور کے الیکٹرک کو عوام کے 200ارب روپے واپس کرنا ہوں گے، کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام سے ناجائز طور پر 200ارب روپے وصول کیے ہیں اور اربوں روپوں کا منافع کمایا ہے لیکن کراچی کے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ۔عوام کو لوڈشیڈٖنگ کے بد ترین عذاب میں مبتلا کیا گیا ، صدرممنون حسین فوری طور پر کراچی کے عوام کا یہ مسئلہ حل کرائیں ،دھرنے کے شرکاء 2دن سے گورنر ہاؤس کے باہر بیٹھے ہیں اگر گورنر سندھ کراچی کے عوام کا یہ مسئلہ حل نہیں کراسکتے تو وہ بھی ہمارے ساتھ آکر اس دھرنے میں بیٹھ جائیں۔ وہ گورنر ہاؤس کے سامنے کے الیکٹر ک کے خلاف جماعت اسلامی کے احتجاجی دھرنے کے دوسرے روز خطاب کررہے تھے۔ دھرنے سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، سندھ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس وجیہہ الدین صدیقی،نائب امیر سندھ محمد حسین محنتی، ڈاکٹر اسامہ رضی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یہ دھرنا صرف کراچی نہیں بلکہ ملک کے 20کروڑ عوام کی نمائندگی کررہا ہے۔ کے الیکٹرک کو صرف 17ارب روپے میں فروخت کیا گیا جبکہ آج اس کے اثاثے 174ارب روپے ہوگئے ہیں آخر یہ کہاں سے آئے ہیں۔ عذاب عوام جھیل رہے ہیں اور منافع کے الیکٹرک والے کھارہے ہیں ۔کے الیکٹرک ایک اژدھا بن چکا ہے اب اس کے حساب کتاب کا وقت آچکا ہے ،کے الیکٹرک کو عوام سے لوٹے گئے 200ارب روپے کا حساب دینا ہوگا۔اگر کے الیکٹرک سے حساب لے لیا جائے تو کراچی کے عوام آئندہ پانچ سال تک فری بل ہوسکتے ہیں ۔یہ کہتے ہیں کہ ملک میں بجلی کم ہے لیکن کراچی میں تو بجلی کی کوئی کمی نہیں ہے کے الیکٹرک 650میگاواٹ وفاق سے لیتی ہے اگر یہ اپنی صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کرے تو کراچی میں ایک منٹ بھی لوڈ شیڈنگ نہ ہو۔