یوکوہاما (اے پی پی) سارک خطے کے ممالک کی آپس میں تجارت موجود صلاحیت سے بہت کم ہے اس لئے سافٹا کے تحت آزادانہ تجارت کے عمل کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔اقتصادی استحکام کے نتیجہ میں پاکستان 2030ءمیں جی 20 میں شمولیت اختیار کرے گا،ان خیالات کا اظہاروفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے سارک وزرائے خزانہ کے 11ویں اجلاس میں شرکت کی۔یہ اجلاس ایشیائی ترقیاتی بینک کے بورڈ آف گورنرز کے 50ویں سالانہ اجلاس کے موقع پر جاپان کے شہر یوکوہاما میں ہوا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس اعتماد کااظہار کیاکہ سارک رکن ممالک کے ساتھ اپنی حقیقی صلاحیت کو عملی شکل دینے کے لئے پیش رفت کرے گا اور اقتصادی لیڈرز کے باقاعدہ اجلاس رکن ممالک کے مابین اقتصادی تعاون بڑھانے میں کردار ادا کریں گے جس سے سارک ممالک کے مابین تجارت بڑھے گی اور خطے کی عوام کامعیار زندگی بہتر ہو گا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کی معیشت کےمثبت اشاریوں کو اجاگر کیا۔دریں اثناءوزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اوپیک فنڈ برائے بین الاقوامی ترقی کے ایک وفد سے ملاقات بھی کی ۔ وفاقی وزیر نے اوپیک فنڈ برائے بین الاقوامی ترقی کے قابل اعتماد ترقیاتی شراکت دار کے طور پر کردار کو سراہا۔ وفاقی وزیر نے وفدکو پاکستان کے مثبت اقتصادی اشاریوں اور ملک میں مجموعی معاشی استحکام و پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان ڈیولپمنٹ فنڈ اور پاکستان انفرااسٹرکچر بینک جیسے اقدامات کے بارے میں بھی بتایا۔ اسحاق ڈار نے اوپیک فنڈ برائے بین الاقوامی ترقی کے ساتھ مستقبل میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کاا ظہار کیا۔اوپیک فنڈ برائے بین الاقوامی ترقی کے وفد نے پاکستان میں شاندار اقتصادی بحالی کااعتراف کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے ساتھ اوپیک فنڈ برائے بین الاقوامی ترقی کاتعاون مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔دریں اثناء پارلیمانی ا سٹیٹ سیکرٹری ہانس جوہن فیوچٹل کی قیادت میں جرمن وفد سے ملاقات کے موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈارنے کہاہے کہ جرمنی یورپی یونین میں پاکستان کاسب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے ، جرمنی کو پاکستان میں سرمایہ کاری دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔