• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
شمالی کوریا کے سفارت خانے کی جانب سے یہ نہایت سنگین شکایت سامنے آئی ہے کہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اہلکاروں نے کراچی میں مقیم ان کے ایک سفارت کار اور ان کی اہلیہ کوان کے گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا ۔ فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق سفارت خانے کی جانب سے اس بارے میں کی گئی تحریری شکایت میں متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا گیا ہے کہ فوری، سنجیدہ اور مؤثر اقدام نہ کیا گیا تو دونوں ملکوں کے تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔ ستائیس اپریل کو لکھی گئی تحریری شکایت کے مطابق یہ واقعہ پچھلے مہینے کی نو تاریخ کو پیش آیا۔ کم از کم دس مسلح اہلکاروں نے گھر میں جبراً داخل ہوکر سفارت کار اور اس کی اہلیہ پر بندوقیں تان لیں، دونوں کو زدوکوب کیا، خاتون کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا جبکہ یہ ساری کارروائی مکان میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ بھی ہوگئی ۔ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے سربراہ کے بقول یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے ، تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کردی گئی ہے اورملزمان کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فلم کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ تاہم اس سنگین واقعے کا پچیس دن بعد اور وہ بھی سفارت خانے کی ایک ہفتے پہلے کی تحریری شکایت پرایک غیرملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے ذریعے منظر عام پر آنا اس گمان کو تقویت دیتا ہے کہ متعلقہ ذمہ داروں کی جانب سے اب تک اس معاملے کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کی جاتی رہی ہے ورنہ واقعے کی فلم موجود ہونے کے باوجود آخر تین ہفتوں میں بھی ملزمان کو شناخت کیوں نہیں کیا جاسکا اور قومی پریس میں یہ واقعہ اس سے پہلے رپورٹ کیوں نہیں ہوا ۔غیرملکی سفارت کاروں کے ساتھ دنیا بھر میں احترام اور شائستگی کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہےلہٰذا اس شرمناک واقعے کی تحقیقات کو متعلقہ محکمے پر چھوڑنے کے بجائے وفاقی اور صوبائی حکومت کو براہ راست مداخلت کرکے تمام حقائق سامنے لانے چاہئیں اور اس کے تمام ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دینی چاہئے۔

.
تازہ ترین