سکھر (بیورو رپورٹ)ایکسائیز،ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول سندھ کی جانب سے جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) کے تحت سکھر شہر میں جائیداد اور پروفیشنل ٹیکس سروے اور کمپیوٹرائزڈنظام متعارف کرایا گیاہے ۔اس سلسلے میں آگاہی سیمینار سکھر کے مقامی ہوٹل میں منعقد کیا گیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری ایکسائیز، ٹیکسیشن اینڈنارکوٹکس سندھ عبدالحلیم شیخ نے کہا کہ دنیا میں ترقی اور آگے بڑھنے کے لیے ہر چیز کا سروے اور حقائق پر مبنی معلومات حاصل کرنا ناگزیر ہوگیا ہے،جدیدٹیکنالوجی انسانی اور سماجی ترقی کے لیے استعمال ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سروے کے ذریعے سکھر شہر کے طول و ارض کا اندازہ ہوگا اورحکومت کی جانب سے عوام سمیت تاجروں کو سہولتیں دینے کی منصوبہ بندی میں مدد ملے گی جبکہ عوامی ملکیت کی تفصیل کمپوٹرائزڈ ہو کر ہمیشہ کے لئے ریکارڈ کی صورت اختیار کر لے گا ،جس میں کو ئی بھی تبدیلی یا گڑ بڑ نہیں کی جا سکے گی، یہ سروے عوام کے مفاد میں ہے، سکھر کے شہری سروے ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں ۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس سروے کا مقصد نرخ میں اضافہ کرنا یا کو ئی نیا ٹیکس نافذ کرنا نہیں ہے ،ریٹ اور ویلیوئیشن ٹیبل میں کوئی ترمیم نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سکھر میں 34ہزار پراپرٹی یونٹ رجسٹرڈ ہیں،جن کو سروے کے دوران کمپوٹرائزڈ کیا گیا ہے، مزید سروے کا کام جاری ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول سندھ شعیب احمد صدیقی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب کے 6 اضلاع میں جی آئی ایس کے تحت پراپرٹی سروے کے بعد سندھ میں سکھر پہلا شہر ہے ،انہوں نے کہا کہ پراپرٹی سروے کے سلسلے میں تاجروں اور شہریوں کے تحفظات دور کئے جائیں گے جبکہ یہ سافٹ وئیر ملکیتوں کے مالکان کے لئے محفوظ اور فائدہ مند ثابت ہو گا ۔ ڈی جی ایکسائیز نے کہا کہ 120گز اور 600اسکوائر فٹ کی رہائشی جائیداد ٹیکس سے مستثنیٰ ہونگی اگر ایسی پراپرٹی کے ٹیکس نوٹس موصول ہوئے ہیں تو شکایات درج کرائی جائیں متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ اس موقع پر جی آئی ایس سینئر ماہرین نے بریفنگ دیتے ہوئے سکھر میں شروع کئے گئے پراپرٹی ٹیکس سروے سافٹ وئیر کے سلسلے میں معلومات فراہم کیں اور کہا کہ سروے کے دوران کم از کم پانچ میٹر تک جائیداد کی تصاویر بنائی جائیں گی جس کے بعد نقشہ ، رجسٹری ، مالک یا کرایہ دار کا نام اور دیگر تفصیلات حاصل کر کے جیو گرافک ویب سائٹ پر رکھی جائیں گی جو سافٹ وئیر اینڈرائڈ ایپلیکیشن کے ذریعے ڈاوٴن لوڈ کر سکیں گے اور ٹیکس جمع کرانے والے آن لائن نرخ کاحساب کر کے چالان کے ذریعے ادائیگی کرسکیں گے ۔