• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈر گراؤنڈ کول گیسی فیکشن پروجیکٹ تھر میں آئندہ ماہ بند ہوجائے گا

اسلام آباد (حنیف خالد) مسلسل دو سالوں سے پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام) میں فنڈز مختص نہ ہونے کے نتیجے میں انڈر گراؤنڈ کول گیسی فیکشن پروجیکٹ تھر میں آئندہ ماہ بند ہوجائے گا جو کہ مئی 2015سے تھر کا کوئلہ استعمال کر کے کامیابی کے سا تھ مسلسل بجلی بنا رہا ہے پلاننگ کمیشن آف پاکستان اور سندھ حکو مت کا یہ مشترکہ پروجیکٹ بند ہونے سے ساڑھے تین ارب روپے کا قوم کا کثیر سرمایہ ضائع ہوجائے گا   آج یہ یو سی جی ٹیکنالوجی جنوبی افریقہ ، چین، آسٹریلیا، امریکہ، برطانیہ، پولینڈ سمیت تیس سے زیادہ ممالک میںکامیابی کے ساتھ کوئلے سے بجلی بنا رہی ہے اس کے ساتھ کھاد،ڈیزل، پٹرول،مصنوعی فائیبر ریان ، پولیسٹر بھی مذکورہ ممالک میںتیار ہو رہا ہے جو بے حد سستا ہے بتایا گیا ہے کہ تھر کے کوئلے کا استعمال صرف یو سی جی ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی ہوسکتا ہے۔جب کہ ماضی اور حال کی تمام کوششیں جو تھر کے کوئلے کو کان کنی کے ذریعے کھود کر نکالنے میںناکام ہوگئی ہیں۔ اینگرو نے تھر میں ایک کان ایک سال تک کوشش کے بعد بند کر دی اور اب وہاں کوئلہ درآمد کر کے بجلی پیدا کرنے کا کام ہورہا ہے درآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی فی یونٹ لاگت 10 روپے بڑھ جائے گی صارفین کے لئے درآمدی کوئلے سے تیار ہونے والی بجلی پندرہ سے سترہ روپے فی یونٹ ملا کرے گی۔ جب کہ یوسی جی پروجیکٹ یہی بجلی آج بھی تھر کوئلے کو استعمال کر کے چھ سے سات روپے فی یونٹ بنا رہا ہے اور یو سی جی پروجیکٹ کی بجلی کی پیداوار سے ماحول آلودہ اور کثافت زدہ نہیں ہورہا۔
تازہ ترین