تربت میں قائم نیول ائیر اسٹیشن پی این ایس صدیق کی فعالی کی تقریب آج تربت، بلوچستان میں منعقد ہوئی۔ وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکاءاللہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مہمان خصوصی کی آمد پر نیو ل چیف نے ان کا خیر مقدم کیا۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ یہ اہم نیول بیس وطنِ عزیز کے دفاع کے حوالے سے پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں اضافہ کا باعث ہوگی جس کی بدولت بحیرہ عرب میںمزید بحری استحکام حاصل ہوگا اور خصوصاََمغرب کی سمت ہمارے اسٹریٹجک پھیلاو ¿ میں معاونت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیول ایئر اسٹیشن تربت کا دہرا استعمال بحری دفاع کے ساتھ ساتھ اقتصادی طور پر بھی مفید ثابت ہوگا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ نیول ائیر اسٹیشن تربت CPEC منصوبے کو درکار معاونت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ نقل و حمل کے لیے فضائی رابطے اور بحری آپرینشنز کے لیے بیس کے طور پر بھی موثرثابت ہوگا۔ بلوچستان خطوں کے درمیان رابطے کی حیثیت سے پاکستان کے اہم ترین داخلی راستے کا کردار ادا کرے گا۔
مہمانِ خصوصی نے آپریشنل مقاصد کے حصول میں پاک بحریہ کی انتھک محنت کو سراہتے ہوئے ان کاوشوں کی بھی تعریف کی جو معیار ی تعلیم، صحت کی سہولیات اور روزگار کی فراہمی کے ذریعے بلوچستان کی مقامی آبادی کی سماجی و معاشی بہود کے لیے کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے پاک بحریہ کو مستحکم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا تاکہ پاک بحریہ اپنی ذمہ داریاں مزیدموثر اور احسن طریقے سے ادا کرسکے۔
قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں کمانڈر کوسٹ رئیر ایڈمرل عبدالعلیم نیول ائیر اسٹیشن کی دفاعی اور اقتصادی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ان کاوشوں کا بھی ذکر کیا جو پاک بحریہ بلوچستان بالخصوص تربت کے عوام کو معیار ی تعلیم، صحت کی سہولیات اور روزگار کی فراہمی کے لیے کر رہی ہے۔ انہوں نے پاک بحریہ کے ان تمام افسران اور جوانوں کو مبارک باد پیش کی جو اس منصوبے کی تکمیل میں پیش پیش رہے اور ایک خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے شب و روز محنت کی۔ انہوں نے دفاعی اور اقتصادی نوعیت کے اس اہم منصوبے کی تکمیل میں وزارتِ دفاع کے بھر پور تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا ۔
تربت میں حال ہی میں قائم کئے جانے والے نیول ائیر اسٹیشن کی فعالی پاک بحریہ کو نہ صرف وقت کے تقاضوں کے عین مطابق میری ٹائم سیکیورٹی آپریشنز میںمدددے گی بلکہ سمندری دہشت گردی اوربحری قذاقی کی روک تھام کے لئے کی جانے والی پاک بحریہ کی کاوشوں میں بھی معاون ثابت ہو گی۔ اس ائیر اسٹیشن کے نو تعمیر شدہ رن وے کو جدید تقاضوں کے مطابق تعمیر کیا گیا ہے اور یہ پاک بحریہ اور دیگر فوجی اداروں سمیت سول ایئرلائنز کے بڑے جہازوں کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ نجی شعبے کی جانب سے اس رن وے کے استعمال سے اس خطے میںمعاشی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو گا۔ پاکستان کے مغربی حصے میں اس نیول ایئر اسٹیشن کی تعمیر ملک کی سماجی و معاشی ترقی کی جانب پاک بحریہ کی کاوشوںمیں سے ایک اہم کاوش ہے۔
تقریب کے دوران ایک شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ بھی پیش کیا گیا جس میں پاک بحریہ کے P3C ایئر کرافٹ ، Z9EC اور سی کنگ ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا۔ تقریب میں پاک بحریہ سمیت دیگر اعلی فوجی حکام اور اعلی سول شخصیات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔