ملتان(پ ر)سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی آزادی صحافت پریقین رکھتی ہے،ہمیشہ صحافت سے متعلق کالے قوانین کی مخالفت کی۔فخر ہے کہ میں بھی صحافی برادری سے ہوں،سرائیکی صوبے پرریفرنڈم آئینی طریقہ ہے،جب تک صوبہ نہیں بنے گا،مسائل حل نہیں ہوں گے جبکہ سابق سپیکرقومی اسمبلی فخرامام کا کہنا ہے کہ جمہوریت کے استحکام کیلئے مملکت کے دیگرستونوں کی طرح صحافت کو بھی آزادی سے کام کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن ملتان کی تیسویں سالگرہ کے سلسلے میں حفیظ گھی ملزایسوسی ایشن کے اشتراک سے منعقدہ شاندار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کی صدارت فوٹوجرنلسٹ ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلی چوہدری نذیراحمد نے کی تقریب میں فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی 30ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا جبکہ عہدیدران کی دستاربندی بھی کی گئی جبکہ سینئرصحافی نویدشاہ کی طرف سے فوٹوجرنلسٹ کے مسائل کے حوالے سے قراردادیں بھی پیش کی گئیں۔تقریب سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے تیس سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں،پیپلزپارٹی میں بھی میرے آج تیس سال مکمل ہوئے ہیں۔ صحافت دنیا کا مشکل ترین پیشہ ہے۔میرے والد کی خواہش تھی کہ میں ڈاکٹربنوں یا سی ایس ایس کروں لیکن میں ڈاکٹر نہیں بننا چاہتا تھا۔پھر پنجاب یونیورسٹی سے میں نے جرنلزم میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی،بہت عرصے بعد جب میں وزیراعظم بنا تو مجھے استنبول کی یونیورسٹی سے جرنلزم میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری ملی۔مجھے فخر ہے کہ میں صحافی برادری سے ہی ہوں۔دہشت گردی کیخلاف جنگ میں صحافیوں نے جو کارنامے سرانجام دئیے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوٹو جرنلسٹس کے مسائل حل ہونے چاہئیں۔