• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نساسک کے دعوئوںکےباوجود سکھر میں پینے کے پانی کے بحران پرقابو نہ پایاجاسکا

سکھر (بیورو رپورٹ) ضلعی انتظامیہ، میونسپل کارپوریشن ،نساسک اور میئر سکھر کے تمام تر دعوؤں اور اقدامات کے باوجود شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں جاری پینے کے پانی کے بحران پر قابو نہ پایا جاسکا۔ پانی کے بحران کے ستائے شہری شدید مشکلات سے دوچار ہیں، مرد و خواتین اور بچے تپتی دھوپ میں گھریلو ضروریات پوری کرنے کے لئے دور دراز علاقوں سے پانی بھرکر لانے پر مجبور ہیں۔ ضلعی و نساسک کے افسران اور میونسپل کارپوریشن کے میئر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی جانب سے شہریوں کو ضرورت کے مطابق پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے بلند و بانگ دعوے بے سود ثابت ہوئے۔ رمضان المبارک کی آمد کے باوجود متعلقہ محکمے اور افسران گنجان آبادی والے علاقوں میں جاری پینے کے پانی کے بحران پر قابو نہیں پاسکے ہیں، پرانا سکھر، وسپور محلہ، بکھر چوک، رائل روڈ، نیوپنڈ، درزی محلہ، عباسی محلہ، ٹکر محلہ، بندھانی محلہ، نواں گوٹھ، آدم شاہ کالونی، بھوسہ لائن، نمائش چوک، مائکرو کالونی، پیر مراد شاہ کالونی و دیگر علاقوں میں پینے کے پانی کے بحران کے باعث شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ اس وقت سکھر سمیت گرد و نواح کے علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، قیامت خیز گرمی میں پینے کے پانی کے بحران نے شہریوں کو دوہرے عذاب میں مبتلا کررکھا ہے۔ پانی کی قلت کے باعث روز مرہ کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں، خواتین کو کھانا پکانے، کپڑے و برتن دھونے سمیت دیگر امور خانہ داری کی انجام دہی میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، گھریلو ضروریات پوری کرنے کے لئے مرد و خواتین اور بچے ہاتھوں میں بالٹیاں، ڈرم، کولر، بوتلیں و دیگر برتن اٹھاکر پانی کی تلاش میں بھٹک رہے ہیں، شدید گرمی اور تپتی دھوپ کی پرواہ کئے بغیر شہریوں کی بڑی تعداد دور دراز علاقوں میں نصب ہینڈ پمپوں، فلٹریشن پلانٹس اور پانی کی موٹروں سے پانی بھر کر لانے پر مجبور ہیں۔ نساسک انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو ضرورت کے مطابق پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے خطیر رقم سے متعدد منصوبے بھی بنائے گئے تاہم عملی اقدامات نہ ہونے کے سبب وہ منصوبے آج تک مکمل نہیں ہوسکے ہیں اور سکھر شہر کے مکین پینے کے پانی کے بحران سے دوچار ہے۔ فلٹریشن پلانٹس، ہینڈ پمپوں پر پانی بھرنے والوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ پریشان حال شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک جانب شدید گرمی نے نڈھال کررکھا ہے تو دوسری جانب پینے کے پانی کے بحران نے زندگی عذاب بنادی ہے، شدید گرمی کے موسم بھی انتظامیہ کی جانب سے پانی کے بحران پر قابو پانے کے لئے اقدامات نہ کیے جانا انتہائی افسوسناک ہے۔
تازہ ترین