ملتان (سٹاف رپورٹر،نمائندگان )نواب مظفر خان کی شہادت اور یوم سقوط ملتان کے موقع پر مختلف سرائیکی جماعتوں نے مظاہرے کئے مقررین کا کہنا تھا کہ صوبہ سرائیکستان ہر حالت میں بنائیں گے تفصیلات کے مطابق ملتان میں پاکستان سرائیکی پارٹی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ، محمد اکبر انصاری ، اقبال وسیم ، ممتاز خان ڈہر ، احمد نواز سومرو، مقصود خان لنگاہ ، ملک جاوید چنڑ نے کی اور رنجیت سنگھ کا پتلا نذر آتش کیا گیا اور تخت لاہور اور سکہ شاہی کے خلاف بھرپور نعرے لگائے گئے م مقررین نے کہاکہ دو جون سرائیکی قوم کا یوم سیاہ ہے اس دن ملتان پر قبضہ کر کے سرائیکی حکمران نواب مظفر خان شہید کو خاندان سمیت شہید کر دیا گیا اس دن سے لیکر آج تک سرائیکی قوم غلامی کی زندگی گزار رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکمران رنجیت سنگھ کے سرائیکی علاقے پر قبضہ کو دوام دے رہے ہیں ہم ہر صورت میں آزادی لے کر رہیں گے مظاہرے کے بعد نواب مظفر خان کے مزار پر فاتحہ خوانی کی گئی اور چادر چڑھائی گئی ، سرائیکستان قومی انقلابی پارٹی اور سرائیکستان قوم اتحاد کے مشترکہ پلیٹ فارم پر یوم سکوت ملتان کے حوالے سے کچہری چوک راجن پور میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں انجمن تاجران وکلاء ،طلباء، مزدور یونین ،سیاسی وسماجی مذہبی جماعتوں، این جی اوز نمائندوںو سول سوسائٹی نے کثیر تعداد میں شرکت کی مظاہرین نے پینافلیکس، بینرز اورکتبے اٹھا رکھے تھے مظاہرے میں ہر طرف سرائیکی پرچموں کی بہار تھی کامریڈ عبدالکریم ڈمرہ نے خود کو علامتی طورپر زنجیروں میں جکڑ کر تخت لہور کے ظلم وستم کے ساتھ منفرد اور انوکھا احتجاج کیا جو اختتام تک لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا رہا کامریڈ عبدالکریم ڈمرہ نے سرپر پٹی باندھ رکھی تھی جس پر یہ نعرہ درج تھا اساں قید ی تخت لہور دے"احتجاجی مظاہرے کی قیادت کامریڈ عبدالکریم ڈمرہ سربراہ قومی انقلابی پارٹی سرائیکستان کر رہے تھے اس کے علاوہ سردار محمد اختر خان گوپانگ ایڈووکیٹ، محمد نصراللہ قریشی ایڈووکیٹ،صاحبزادہ جہانگیر فرید ایڈووکیٹ، اصغر نواز مشوری ایڈووکیٹ، محمد بخش براٹھہ ،عابد خان گوپانگ ایڈووکیٹ،رشید احمد خان لنگاہ ایڈووکیٹ، نجیب اللہ ساغر ایڈووکیٹ، چوہدری نوید احمد ، سردار خان لُنڈ، زبیر بے حال، محمد نصراللہ حجانہ، ملک غلام یٰسین سولنگی، سرائیکی گلوکار شہزاد احمد ، سمر عباس، سائیں اعظم عابد، فیاض زاہد گبول ، محمد یعقوب بوہڑ نے نواب مظفر شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش ہوئے کہاکہ نواب مظفر شہید نے اپنا تمام خاندان سرائیکی دھرتی کی حرمت پر قربان کر دیا آج ان کا نام نصاب کی کسی کتاب میں نہیں ہےجبکہ سرائیکستان کے وسائل سے تخت لہور میں میٹرواور اورنج ٹرین اور دیگر منصوبوں پر خرچ ہو رہے ہیں علاوہ ازیں ڈیرہ غازیخان میں سرائیکستان قومی اتحاد کے زیر اہتمام پل شوریہ پر نواب مظفر خان سدوزئی کی شہادت کے موقع پر ریلی نکالی گئی ۔ مظاہرین پل شوریہ سے بائی پاس سڑک تک مارچ کیا۔ ریلی کی قیادت عبدالغفور خان لغاری، عاشق صدقانی ، عبدالحکیم خان لغاری، خلیل خان چنگوانی اور مہر اجمل کھکھ نے کی۔ مقررین نے کہا کہ 1818ء میں ملتان کے حکمران نواب مظفر خان سدوزئی کو رنجیت سنگھ کی افواج نے شہید کر کے ملتان پر قبضہ کر لیا۔ اسوقت سے لیکر کر آج تک ہم صوبہ سرائیکستان کی تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں آج ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنی نسلوں کی بقاء کیلئے صوبہ سرائیکستان کا قیام ہر حالت میں عمل میں لائیں گے عاشق حسین صدقانی نے اپنا انقلابی کلام پیش کیا۔ اس موقعہ پر اللہ ڈیوایا خان لغاری، ملک محمد شفع ارائیں ، لیاقت خان لغاری، محمد حسین خان لغاری، ملک غلام یٰسین ماچھی، عاطف خان لغاری، عمران خان سہرانی، الیاس خان لغاری، حافظ عبدالطیف لغاری، شریف خان کوری، غلام محمد سہرانی، جلی اللہ ودھایا سہرانی، یونس خان سہرانی موجود تھے۔دریں اثنا پاکستان عوامی سرائیکی پارٹی کے سربراہ سردار اکبر خان ملکانی اور ضلعی صدر پاکستان سرائیکی قومی اتحاد کے سید عامر مشہدی کی قیادت میں بھی مظاہرہ ہوا اس موقع پر مظاہرین نے رنجیت سنگھ کا پتلا نذرِ آتش کیا مقررین نے کہا کہ تخت لاہور سے آزادی حاصل کرکے دوسوسالہ محرمیوں کا حساب لیں گے23 اضلاع پر مشتمل صوبہ سرائیکستان وقت کی اشد ضرورت ہے پاکستان سرائیکی قومی اتحاد کے زیرِ اہتمام پریس کلب سے ٹریفک چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں قیادت ضلعی صدر سید عامر مشہدی کررہے ہیں ریلی میں عبداللہ چانڈیہ ،ملک ہاشم بھٹہ ،سید طاہر مشہدی ،مقصود احمد خان لغاری ، اکبر خان کھوسہ ،ذوالفقار علی ملکانی ،سردار عظیم خان بغلانی ،قاری عبدالحمید کھر،مشاق احمد خان ،کچھیلا ،امیر بخش سہرانی ، الطاف سدوزئی،عنصرشاہ کے علاوہ کثیر تعدا د میں شرکاء شریک تھے ۔