• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر، انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث پارک اجڑنے لگے، متعدد شادی ہال میں تبدیل

سکھر (بیورو رپورٹ) حکومت، ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کی عدم توجہی کے باعث سکھر شہر کے تفریحی پارکس اجڑنے لگے، بااثر افراد نے پارکس کو شادی ہالز میں تبدیل کردیا، شہر کے وسط میں قائم محمد بن قاسم پارک ودیگر زبوں حالی کا شکار ہیں، تفریح کے لئے آنیوالے مرد و خواتین وبچوں کے بیٹھنے کی بنچیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ۔حکومت سندھ کی جانب سے شہر سے باہر دو خوبصورت پارک بنائے گئے ہیں جوکہ خوش آئند بات ہے، تاہم شہر کے وسط میں قدیمی اور خوبصورتی میں اپنی مثال آپ محمد بن قاسم پارک سمیت پرانا سکھر اور دیگر علاقوں میں متعدد پارک زبوں حالی کا شکار ہیں، شہر سے باہر بنائے جانے والے پارکوں میں جانے کے لئے شہریوں کو سواری کا استعمال بھی کرنا پڑتا ہے لیکن شہر کے وسط میں جو پارک موجود ہیں وہاں لاکھوں آبادی والے علاقے کے لوگ گھر کے سامنے موجود پارکوں میں سیر و تفریح کی سہولیات حاصل کر سکتے ہیں ، حکومت نئے پارک تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ اگر پرانے ، قدیمی اور ماضی میں خوبصورت میں اپنی مثال آپ رکھنے والے پارکوں کی دوبارہ تزئین و آرائش کرے اور انہیں اس قابل بنائے کہ لوگ یہاں اپنے اہلخانہ کے ساتھ آسکیں تو اس سے صحتمندانہ سرگرمیوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوگا لیکن حکومتی پالیسی سمجھ سے بالاتر ہے کہ پرانے پارکوں کو ختم کر کے نئے پارکوں پر توجہ دی جارہی ہے ، درجنوں پرانے پارک ختم کرنے سے ایک دو نئے پارک بنا کر شہریوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ ان میں اضافہ ہوگا، حکومت اور منتخب نمائندوں کو اس جانب خصوصی توجہ دینی چاہیئے۔نئے پارکوں کے ساتھ ساتھ تمام پرانے پارک جو زبوں حالی کا شکار ہیں یا جن پارکوں پر قبضے ہوچکے ہیں انہیں ان کی اصل حالت میں لانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ ضلع سکھر کے مختلف علاقوں پرانا سکھر، نیوپنڈ، میانی روڈ، ریجنٹ پھاٹک، گھنٹہ گھر کی چاڑی، سٹی پوائنٹ، پاک کالونی ، بندر روڈسمیت دیگر علاقوں میں قائم تفریحی پارکس حکومت اور انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث اپنی اصل شکل و صورت کھورہے ہیں اور مسلسل زبوں حالی کا شکار ہیں، شہر کے متعدد پارکس کو بااثر افراد کی جانب سے شادی ہالز میں تبدیل کردیا گیا ہے اور متعدد پارکوں پر عمارتیں قائم ہیں،پارکس میں شامیانے لگاکر شادی و بیاہ سمیت دیگر تقریبات کا انعقاد روز کا معمول بن گیا ہے، انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث لطیف پارک، غزنوی پارک، چلڈرن پارک، محمد بن قاسم پارک و دیگر پارکس زبوں حالی کا شکار ہوگئے ہیں اور شہری بالخصوص خواتین و بچے تفریح کی سہولیات سے محروم ہیں۔ محمد بن قاسم پارک شہر کے وسط میں واقع ہے، جس کے اطراف کے رہائشی علاقوں میں لاکھوں کی آبادی ہے، ماضی میں اس پارک میں صبح سے لیکر شام گئے تک لوگوں کی بڑی تعداد تفریح کے لئے آیا کرتی تھی تاہم انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث محمد بن قاسم پارک زبوں حالی کا شکار ہوگیا ہے، یہ پارک میونسپل کارپوریشن سے محض چند قدم کے فاصلے پر ہیں مگر افسران پارک کو بہتر بنانے کے لئے عملی اقدامات کرنے سے گریزاں ہیں، پارک میں موجود بچوں کے کھیلنے اور لوگوں کے بیٹھنے کے لئے موجود بارہ دری خستہ حال ہوچکی ہے، پارک کے درمیان میں قائم کئے گئے تمام پھوارے بند ہیں، جبکہ پارک کی گھاس بھی مختلف جگہوں سے جل چکی ہے اور پارک کی خراب صورتحال کے باعث خواتین اور بچے اس اہم ترین اور شہر کے وسط میں واقع پارک میں نہیں آتے۔ سکھر کے شہری و سماجی حلقوں نے تفریحی پارکس بالخصوص محمد بن قاسم پارک کی زبوں حالی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے شعبہ باغات کی عدم توجہی و لاپرواہی کے سبب شہر کے تفریحی پارکس کھنڈرات کا منظر پیش کررہے ہیں ۔ انہوں نے کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ سکھر شہر کے تفریحی پارکس کی زبوں حالی کا نوٹس لیکر غفلت کے مرتکب افسران کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
تازہ ترین