• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جے آئی ٹی کے بائیکاٹ کافیصلہ قانونی ماہرین کرینگے، احسن اقبال

Todays Print

کراچی (جنگ نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کے بائیکاٹ کافیصلہ قانونی ماہرین کریں گے   واٹس ایپ کال اورجے آئی ٹی میں من پسند افراد کوشامل کرنا یہ سوالیہ نشان ہیں اور اب توہمارے مخالفین بھی کہنے پر مجبورہوگئے ہیں کہ حکومت یا وزیراعظم کو انصاف کی توقع نہیں رکھنی چاہئے   حامدمیرنے کہاکہ پاناماکیس کی جے آئی ٹی تحقیقات کے حوالے سے نئے نئے تنازعات جنم لے رہے ہیں۔آج بھی مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے جے آئی ٹی کے بارے میں اپنے تحفظات کااظہا رکیاہے اور خیال کیاجارہاہے کہ شایدمسلم لیگ ن جے آئی ٹی تحقیقات کا بائیکاٹ کردے یاکوئی تحریک چلائے   ان خیالات کا اظہار کیپٹل  ٹاک کے میزبان حامدمیرنے اپنے پروگرا م میں تجزیے کرتے ہوئے کیا۔پروگرا م میں شفقت محمود، ،شازیہ مری نے بھی گفتگو کی حامدمیر نے کہا کہ داعش اس سے قبل شام ، ترکی، لندن،سعودی عرب اورپاکستان میں بھی دہشت گردحملو ں کی ذمہ داری قبول کرچکی ہے۔ پچھلے دنوں میں نے ترکی اورشا م کے سرحدی علاقوں کادورہ کیا۔ 10 لاکھ بچے شام کے داعش نے یتیم کئے ہیں ان کا پرسان حال کون ہے۔ جوممالک داعش کے نشانے پرہیں و ہ آپس میں لڑرہے ہیں اور انہوں نے کوئی اتحاد قائم نہیں کیا جو ایک بڑی تشویش نا ک صورتحال ہے۔ ملکی صورتحال بھی کچھ اسی طرح سے ہے دہشت گردی کی وجہ سے قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں اس پرہم متحد ہونے کے بجائے آپس میں لڑ رہے ہیں۔ پروگرا م میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت پورا خطہ عدم استحکام کا شکا رہوچکا ہے۔ ہر سیاسی جماعت اور ادارے کی ذمہ داری ہے کہ ملکی سیاسی استحکام کی حفاظت کرے، اگر ہم نے ایسا نہ کیا تواس کے اثرات خطرناک ہوسکتے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ اقتصادی ترقی میں وہ ملک جوہم سے بہت پیچھے تھے وہ بھی آگے نکل چکے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے کچھ قائدین نے تاریخ سے ابھی تک سبق نہیں سیکھا ۔ ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ جے آئی ٹی یا سپریم کورٹ کی جوکارروائی ہے امید ہے کہ وہ اس سارے معاملے کا نوٹس بالکل نہال ہاشمی والے کیس کی طرح ہی لے گی۔ حسین نوازکی تصویرلیک ہونے پراحسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن اس پر پوائنٹ اسکورنگ کررہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے نہال ہاشمی کو پارٹی اورسینیٹ سے ان کی رکنیت ختم کی۔ احسن اقبال نے کہا کہ 2013ء میں ملک زبوں حالی اور دہشتگردی کاشکارتھا وزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں ملک مستحکم ہوا، توانائی بحران پرکافی حدتک قابو پایا، ملک کومعاشی و اقتصاد ی طورپرمضبوط کیا۔ پچھلے سال تاریخ کا سب سے بڑا ٹورازم ڈیولپمنٹ ہوا ہے۔ عمران خان کا بیان ہے کہ اگرجے آئی ٹی نے وزیراعظم کے خلاف فیصلہ نہ دیا تووہ پورے ملک میں جلسے جلوس کریں گے تو کیا نہال ہاشمی اورا ن کے بیان میں کوئی فرق ہے۔؟  پرویزمشرف کے بھی لندن میں فلیٹس ہیں، ان کے فارن اکاؤنٹس ریکارڈ پر آچکے ہیں۔ ا احسن اقبال نے کہاکہ درحقیقت سرتاج عزیز صاحب وزیرخارجہ کے طورپرہی خدمات انجام دے رہے ہیں  ہمیں آپس کے اختلافات ختم کرکے خطے کی صورتحال بہترکرنے میں کردارادا کرناچاہئے۔ پاکستان امن اورامت مسلمہ کواکٹھاکرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمودنے کہاکہ یہ بات غلط ہے کہ حسین نوازکی تصویر تحریک انصاف کے کسی رہنمانے ٹوئیٹ کی ہے۔ تصویر ارم فاروقی نے ٹوئیٹ کی ہمیں نہیں پتا وہ کون ہیں۔ اس کے30منٹ بعد علی زیدی نے ٹوئیٹ کی ۔ شفقت محمود نے کہا کہ آج سپریم کورٹ بھی کہہ رہی ہے کہ ان کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں ہم نے پہلے ہی کہا تھانوازشریف کوا ستعفیٰ دیدیناچاہئے کیوں کہ اب وہ جے آئی ٹی تحقیقات میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں متنازع بنارہے ہیں قصائی کہہ رہے ہیں۔ شفقت محمود نے کہاکہ جے آئی ٹی تحقیقات کے دوران ایمبولینس طارق فضل چوہدری نے بھجوائی تھی۔ شفقت محمود نے کہا کہ مسلم لیگ ن مکافات عمل سے بچنے کے لئے بائیکاٹ کاراستہ اختیار کرنا چاہ رہی ہے آ ئندہ15روز میں ہوسکتا ہے کہ کوئی حملہ نہ ہوجائے۔ شفقت محمودنے کہاکہ مسلم لیگ ن قانون کوچیلنج کررہی ہے،  جمہوریت میں اداروں کی بہت اہمیت ہوتی ہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ ن لیگ تصویر والے معاملے کو بہت بڑھاچڑھاکر پیش کررہی ہے تصویر مسلم لیگ ن نے خود جاری کی ہے۔ شفقت محمودنے کہاکہ گزشتہ 4 سال میں تحریک انصاف کو ترقیاتی فنڈزکا ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا۔ شفقت محمودنے کہا کہ عمران خان نے ایساکوئی بیان نہیں دیاجس میں جے آئی ٹی کے فیصلہ پرجلسے جلوس کرنے کوئی بات کی ہو۔ ان کے بیان کوتوڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں شفقت محمود نے کہا کہ پاکستان کوکسی اسلامی ملک کے درمیان تنازع میں پارٹی نہیں بنناچاہئے۔ قطر،سعودی عرب تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے مگر پاکستان کا کوئی کردارنظر نہیں آتا جو بڑے افسوس کی بات ہے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات پر شہبازشریف نے جو بیان دیا ہے وہ قابل مذمت ہے اوراپوزیشن نے اس پرشدیدردعمل کا اظہار کیا ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ عدالتوں کااحترام اورمضبوط یقینی بناناہم سب کافرض ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ عدالتوں پرحملہ ماضی میں ن لیگ کاوطیرہ رہا ہے ۔ شازیہ مری نے کہا کہ پاکستا ن کوبین الاقوامی تعلقات بہتر بنانے چاہئیں اور وزیراعظم فوری طورپر ایک مستقل وزیرخارجہ کا تقررکریں۔ شازیہ مری نے کہاکہ ہمارے سابق وزیراعظم گیلانی ایک کورٹ آرڈرپر گھر چلے گئے۔ شازیہ مری نے کہا کہ پی پی نے پہلے ہی کہہ دیاتھاکہ جے آئی ٹی کارولاپڑنا ہے اور اب وہی ہورہا ہے آرٹیکل25 ہرپاکستانی پرلاگوہوناچاہئے۔ شازیہ مری نے کہاکہ ہماری قیادت نے11 سال کی جیل کاٹی۔ شہیدمحترمہ بے نظیربھٹونے اپنے بچوں کے ساتھ انہی عدالتوں کاسامنا کیا، ہم نے توکبھی ہمدردی حاصل نہیں کی۔ شازیہ مری نے کہاکہ احسن اقبال باتیں اچھی کررہے ہیں لیکن عمل نہیں کرتے۔ 

تازہ ترین