اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)جوڈیشل مجسٹریٹ سید حیدر شاہ نے شیخ رشید کی درخواست پر وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ملک نور کے خلاف درج مقدمہ میں ملزم ملک نور کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست 50ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کر لی جبکہ ملزم ملک نور کو 23جون کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ میری تحریک استحقاق نہ آئی تو ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے ۔ جمعہ کو تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے ملزم ملک نور کو عدالت میں پیش کیا تو شیخ رشید کے وکیل نے ملک نور کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی،ملزم کے وکیل نے کہا کہ یہ کیس قابل ضمانت ہے لہٰذا ضمانت دی جائے ۔جس پر عدالت نے ملزم ملک نور کی ضمانت 50ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے دوبارہ 23جون کو عدالت پیش ہونے کا حکم دیا ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی درخواست پر تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔ مقدمے میں وزیراعظم نواز شریف اوروزیر اعلیٰ پنجاب کے نام بھی شامل ہیں ، مقدمے میں شیخ رشید نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مجھے کچھ ہوا تو نواز شریف اور شہباز شریف ذمہ دار ہوں گے۔ مقدمے میں جان سے مارنے کی دھمکی کی دفعہ شامل کی گئی ہے ۔دریں اثنا شیخ رشید نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے اوپر اسمبلی کی چار دیواری کے اندر حملہ ہوا ہے، ملک نور اعوان کے حوالے سے ڈپٹی اسپیکر کے پاس اسمبلی میں تحریک استحقاق جمع کروا دی ہے،اگر میری تحریک استحقاق نہ آئی تو ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، میں نے جو بات کہی تهی کہ اس اسمبلی کو خطرہ ہے وہی ہوا، میرے اوپر حملہ کیا گیا تمام اپوزیشن ارکان کو خطرہ ہے، کل وہ شخص آیا اس کے پاس پاس نہیں تھا اور بعد میں ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے اسے پاس بنا کر دیا گیا،میں تمام اداروں کو بتا رہا ہوں کہ جے آئی ٹی سمیت یہ تمام اداروں پر حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔