• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم تبدیلی کا ایجنڈا لے کر میدان میں آئے لوٹ مار کا نہیں،پرویز خٹک

پشاور(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہاہے کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت کے قرضوں سے صوبہ نہیں ڈوبے گا،63ارب روپے کے قرضوں سے پشاور ریپڈ بس منصوبہ کیساتھ20ارب روپے کی لاگت سے کمرشل پلازے بنیں گے،16کلو میٹر چمکنی روڈ کی تعمیر ہوگی، رنگ روڈ، چارسدہ روز اور کوہاٹ روڈ پر ائیر کنڈیشنڈ بسیں چلیں گی ، جائیداد اور گاڑیوں کے متاثرین کو بھی معاوضہ ادا ہوگا، میٹرو منصوبہ قرضہ خود اتارے گا، ہمارے میگا پراجیکٹ پل اور سڑکیں نہیں تعلیم ،صحت اور کرپشن کے خلاف جہاد ہے چار سالوں میں ایسا کام نہیں کیا جس سے عوام نقصان ہو کیونکہ ہم تبدیلی کا ایجنڈا لے کر میدان میں آئے تھے لوٹ مار کا نہیں اور ہم نے چار سالوں کے دوران صوبہ کو تبدیل کرکے رکھ دیاہے بلکہ اداروں کو بنایاجس کی وجہ سے آج صوبہ سے کرپشن اور کمیشن ختم ہوگئی ہے،،صوبہ پر اس وقت صرف 100 ارب کا قرضہ ہے جس کی واپسی کا سلسلہ تواتر کیساتھ جاری ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی اسمبلی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا ، وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہاکہ ہم جو قرضہ ہم لینے جارہے ہیں اس کے حوالے سے بہت چرچاہورہاہے کہ اس کی وجہ سے صوبہ ڈوب جائے گا لیکن ایسا کچھ نہیں بلکہ ہم جو قرضہ لے رہے ہیں اس میں 20ارب روپے کی لاگت سے صوبہ میں کمرشل پلازےبنیں گے جس سے صوبہ کی آمدن میں اضافہ ہوگا ،سولہ کلومیٹر چمکنی روڈ ،رنگ روڈ ،چارسدہ اور کوہاٹ روڈ یہ تمام اس سے بنیں گے جن پر بسیں چلیں گی اور آمدنی ہوگی ۔انہوںنے کہا کہ دیگر صوبے نہ تو قرضے کی تفصیلات سامنے لاتے ہیں اور نہ ہی اس پر ادا کیے جانے والے سود کی جبکہ ہم نے تمام تر تفصیلات سامنے رکھ دی ہیں ۔انہوںنے کہا کہ ہمیں تباہ حال ہسپتال ملے تھے اسلئے اس وقت بھی ہسپتالوں میں ضروریات اور سہولیات کو پورا کرنے کے لیے ہمیں 14 ارب روپے کی ضرورت ہے تاہم اس کے باوجود ہم ہسپتالوں کی ضروریات پوری کررہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ ہم نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا بلکہ پہلے سے موجود ٹیکسوں کی شرح کو قدرے بڑھایاہے اور ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیاہے تاکہ صوبہ کی آمدنی میں اضافہ ہوسکے ۔انہوںنے کہا کہ یہاں میگا پراجیکٹس سے مراد پلیں اور سڑکیں لی جاتی ہیں لیکن ہم نے اداروں کو بنایا اور یہی ہمارا کمال ہے ۔انہوںنے کہا کہ سوات موٹر وے ہم شوشا کے لیے نہیں بنارہے بلکہ یہ ضرورت ہے جس کے لیے صوبائی حکومت 15 ارب روپے فراہم کرے گی اور یہ تیس سالوں تک ایف ڈبلیو او کے پاس ہوگی جو ہر دس سالوں کے بعد اس کی ضروری مرمت کرے گی ۔انہوںنے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالاتو پہلے سال سے 5 ارب کا قرضہ اور اتنا ہی سود واپس کیا اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہمارے تمام معاملات سب کے سامنے ہیں جبکہ پنجاب اور دیگر صوبوں میں آدھے سے زیادہ پیسہ کمیشن اور کرپشن کی نذر ہوجاتاہے جسکی وجہ سے وہاں کی عوام مایوس ہے جبکہ ہم اپنی عوام کو مایوس نہیں ہونے دینگے ۔
تازہ ترین