اسلام آباد (رائٹرز) پاکستان توقع کرتا ہے کہ چین گلگت بلتستان میں دریائے سندھ پر طویل مدت سےتاخیرکے شکار’’ دیامر بھاشا ڈیم‘ ‘کو فنڈ کریگا جس پر آئندہ مالی سال کام شروع ہوجائےگا،بھارت سی پیک کے حوالے سے اپنا تنگ نظریہ ختم کردے اور یہی بھارت کےلئے بہتر ہوگا کہ وہ چینی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا حصہ بن جائے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بیجنگ کی ایک چینی کمپنی اور ایک مقامی پارٹنر 10سال کے دوران اس ڈیم کی تعمیر مکمل کرلیں گے اور اس منصوبے پر کام آئندہ مالی سال سے شروع ہوجائےگا، انہوں نے اپنے انٹر ویو میں کہا ہے کہ پاکستان میں فوڈ سیکیورٹی کے لئے آبی ذخائر انتہائی اہم ہیں لہٰذایہ منصوبہ پاکستان کےلئے اہمیت کا حامل ہے، پاکستانی اور چینی انجینئرز دیگر منصوبوں کا بھی جائزہ لے رہے ہیں جس میں 7100میگاواٹ کا ایم ڈبلیو بنجی ہائیڈرو پاور منصوبہ بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ بھارت اس ڈیم کی مخالفت کرچکا ہے۔ علاوہ ازیں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بھارت کو سی پیک کے حوالے سے اپنے تنگ نظریےکو ختم کردینا چاہیے اور یہی بھارت کےلئے بہتر ہوگا کہ وہ چینی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا حصہ بنے۔