سپریم کورٹ کے جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں ای اوبی آئی کی کلیکشن کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے، عدالتی فیصلے کے بعد کلیکشن دینے والے رقم ریفنڈ کا مطالبہ کر رہے ہیں، ریفنڈ دینا پڑا تو ای او بی آئی کا فنڈ ختم ہو جائے گا، اٹارنی جنرل مسئلے کا حل نکالیں ۔
ای او بی آئی پنشنرز کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سر براہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔
جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں ای اوبی آئی کی کلیکشن کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے، عدالتی فیصلے کے بعد کلیکشن دینے والے رقم ریفنڈ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریفنڈ دینا پڑا تو ای او بی آئی کا فنڈ ختم ہو جائے گا، ریفنڈ دینے کے بعد ای او بی آئی کے پاس پنشنر کو پنشن دینے کے پیسے نہیں ہوں گے، تباہی کا یہ انسانی طوفان دوراہے پر کھڑا ہے ۔
جسٹس عظمت سعیدنے اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا کہ اس مسئلے کا حل نکالیں، اٹارنی جنرل نے جواب دیا مسئلے کا حل نکالنا آسان نہیں، اس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ کس نے کہا زندگی آسان ہے آج کا دن میرے اور آپ کے لئے بہت مشکل ہے، امید کرتے ہیں اٹارنی جنرل مسئلے کا حل لے کر آئیں گے۔
کیس کی سماعت چار ہفتوں تک ملتوی کردی گئی ۔