گجرات (نمائندہ جنگ)پولیس نےنوجوان کو قتل کر کے جسم کے 20سے زائد ٹکڑے کر کے سیوریج نالوں میں بہانے والے قاتل کو گوجرانوالہ جیل سے گرفتار کر لیا ۔ایس پی معاذ ظفر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیرہ غازی خاں کے رہائشی گوجرانوالہ جیل میں اپنی بیوی کے قتل کیس میں بند قیدی محمد اکبر عرف آصف کو ریلوے روڈ گجرات کے رہائشی سیالکوٹ میں تعینات سول جج چوہدری ذکاء اللہ نے پیرول پر رہا کروا کر اپنے بہنوئی کے ریلوے روڈ پر قائم نجی سکول میں چوکیدار رکھ لیا جہاں اُس نے گالی گلوچ کرنے پر10فروری 2017ء کو غلہ منڈی کے رہائشی 35سالہ نوجوان نوید کمبوہ کو تیز دھار آلہ سے قتل کرنے کے بعد اُسکی لاش 20سے زائد ٹکڑوں میں تقسیم کر کے شہر کے مختلف سیوریج نالوں میں بہاد ی جہاں صفائی کے دوران میونسپل کارپوریشن کے عملہ کو اسکی ٹانگیں، بازو ملے جسکا تاحال سر اور دھڑ نہیں مل سکا سیوریج نالے سے ملنے والے اعضاء کے 18فروری کو ڈی این اے رپورٹ سے مقتول کی شناخت ہونے پر تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ صدر توقیر رانجھا پر مشتمل 3رکنی ٹیم نے مدعی مقدمہ (ق) لیگی چیئرمین سلیم کمبوہ، اسکے بھتیجے کو حراست میں لینے کے علاوہ سول جج ذکاء اللہ،اسکے بہنوئی بینک منیجرفیصل سے بھی پوچھ گچھ کی تاہم سول جج اور اسکے بہنوئی کے سکول سے غائب چوکیدار محمد اکبر کا سراغ لگایا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ پیرول پر رہا تھا جو دوبارہ گوجرانوالہ جیل میں از خود ہی جا پہنچا جسے پولیس نے حراست میں لیکر تفتیش کی تو محمد اکبر نے مقتول نوید کمبوہ کو قتل کرنیکا اعتراف کر لیاملزم جنونی اور 2003ء میں اپنی بیوی کو تیز دھار آلہ سے قتل کرکے جیل میں جا چکا ہے ۔