قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ امریکی ایجنٹ کی مدد کرنا غداری کے زمرے میں آتا ہے۔
امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس کے اپنی کتاب میں کیے گئے انکشافات کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں تشویشناک انکشافات کیے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جن جن لوگوں نے امریکی جاسوس کی رہائی میں کردار ادا کیا ہے انہیں کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
اس سے قبل سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جب ٹرمپ نے بھارت کی تعریف کی اور اسے مظلوم کہا تو میاں نواز شریف کچھ نہیں بولے، وہاں تو خاموشی سے بیٹھے رہے اور یہاں غریب ایم این اے جمشید دستی پر بڑی طاقت دکھا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بطور سیاسی رہنما انہیں دیگر ارکان اسمبلی کو تکلیف ہوئی، جب جمشید دستی کو گرفتار کیا گیا، مخالفت میں بولنا پارلیمنٹ کے ہر رکن کا حق ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں میں ضیاء الحق کی روح ابھی تک قائم ہے، نواز شریف جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے نواز شریف کو نہیں، جمہوریت کا بچایا تھا،پتا نہیں تھا کہ یہ جمہوریت اس طرح کی ڈکٹیٹر ہوگی،وزیراعظم اور ان کی ٹیم بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ وہ جمشید دستی کو شاباش دیتے ہیں کہ اتنے تشدد کے باوجود نواز شریف سے معافی نہیں مانگی، یہاں تو لوگ معافی نامہ لکھ کر چلے جاتے ہیں۔