راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) راولپنڈی پولیس کے ملازمین کے بچوں کے لئے سکالرشپ کے چیک جاری کردئیے گئے۔سنٹرل پولیس آفس نے راولپنڈی پولیس کے ملازمین کے 60بچوں کے لئے سال 2016کے لئے 30لاکھ 31ہزارروپے کی رقم جاری کردی اس ضمن میں ملازمین کوچیکوں کی تقسیم شروع کردی گئی ہے ،ذرائع کے مطابق ایک سوکے قریب ملازمین کے بچوں کےسکالرشپ کی درخواستیں مستردکردی گئیں جس سے ملازمین میں اضطراب پایاجاتاہے ، اس حوالے سے بتایاجاتاہے کہ پنجاب پولیس کے ہرملازم کی تنخواہ میں سے ہرماہ 3فی صد ویلفئیرفنڈکی مد میں کٹوتی کی جاتی ہے جس میں سے ملازمین کے بچوں کے لئے تعلیمی سکالرشپ ،جہیزفنڈ ،میڈیکل فنڈ وغیرہ کی صورت میں ادائیگیاں کی جاتی ہیں تاہمم گذشتہ برسوں کے مقابلے میں امسال بہت کم تعلیمی وظائف دئیے گئے ہیں ۔بعض ملازمین کامؤقف ہے کہ سابقہ آئی جی پولیس پنجاب مشتاق احمدسکھیرانے 2015.16میں پہلے سے لاگوپالیسی کوتبدیل کردیاتھا جس کی وجہ سے ان کے بچوں کوتعلیمی وظائف کے حق سے محروم کردیاگیا ہے ،ان کاکہناہے قبل ازیں پولیس ملازمین کے ایسے تمام بچوں کوسکالرشپس دئیے جاتے تھے کہ جو60فیصد یا اس سے زیادہ نمبرحاصل کرتے تھے چاہے وہ سرکاری یاپرائیویٹ کسی بھی تعلیمی ادارے میں اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے تھے اوراس حوالے سے انہیں فیس کی مدمیں رقوم اداکی جاتی تھی ۔لیکن اب بدقسمتی سے پالیسی تبدیل کردی گئی ہے اوراس بارصرف سرکاری تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم ساٹھ فیصد نمبروں والے طلباء کے لئے سکالرشپ جاری کئے گئے ہیں اوراس میں بھی انہیں فیس کی مدمیں جمع کرائی گئی ساری فیس ادانہیں کی جارہی بلکہ اس حوالے سے مختلف کیٹیگریزبنادی گئی ہیں اوران کے تحت فکس رقم دی جارہی ہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ بے شمارملازمین کامؤقف ہے کہ ان کے بچوں کے کیس مستردکرکے ان سے زیادتی کی گئی ہے اوران کی تنخواہوں سے کاٹے گئے ویلفئیرفنڈکے پیسے ان کی ویلفئیرپرنہیں لگائے جارہے۔