• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مارشل لاء کبھی نہیں آئیگا،پاناما کہانی نواز سےشروع ہوئی،سراج الحق

لاہور (نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اب اس ملک میں کبھی مارشل لاء نہیں آئے گا۔ جو لوگ مارشل لاء لگنے سے ڈرا رہے ہیں ، وہ احتساب سے بچنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں ۔ اب آمریت کا نہیں جمہوریت کا زمانہ ہے ۔ عوام غیر جمہوری قوتوں کا ساتھ دیں گے اور نہ انہیں برداشت کریں گے۔ وزیراعظم اور ان کے خاندان کے افراد بار بار سازشوں کا ذکر کرتے ہیں ، مگر یہ بتانے کو تیار نہیں کہ سازشیں کر کون رہاہے۔ وزیراعظم قوم سے پتا نہیں کون کون سے راز چھپاتے ہیں ۔ پاناما سکینڈل کو منطقی انجام تک پہنچا کر رہیں گے ۔ پانامہ سکینڈل کی کہانی وزیراعظم سے شروع ہوئی ہے اور سکینڈل کے دیگر 450 کرداروں تک پہنچے بغیر ختم نہیں ہوگی ۔ کرپٹ ٹولہ اپنی کرپشن کو چھپانے کے لیے پارٹیاں بد ل رہاہے ۔ سیاسی جماعتوں کو انہیں اپنی صفوں میں گھسنے کا موقع نہیں دینا چاہیے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے پہلے دن اجلاس سے خطاب اور بعد ازاں سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم کے ہمرا ہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم دھمکیوں پر اترآئے ہیں اور دھمکیاں اس وقت شروع ہوتی ہیں جب دلائل ختم ہو جاتے ہیں لیکن دھمکیوں سے لوگ ڈرنے والے نہیں ۔ اگر نوازشریف نے کچھ کیا نہیں تو انہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں سپریم کورٹ کا دروازہ اس لیے کھٹکھٹانا پڑا کہ حکومت نے متحدہ اپوزیشن کے ٹی او آرز کو قبول نہیں کیا۔ ہم تو چاہتے تھے کہ یہ فیصلہ پارلیمنٹ میں ہو مگر حکومت نے ٹی او آرز مسترد کر دئیے اور خود ہی پارلیمنٹ کو بے توقیر کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم تو چاہتے ہیں کہ کیس لمبا نہ ہو او ر سپریم کورٹ جلد از جلد اپنا فیصلہ سنائے تاکہ عوام کے اندر پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو اور پاکستان کرپشن فری ملک کے طور پر دنیا میں اپنا وقار قائم کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ اگر آئندہ نسلوں کو بچانے کے لیے پانچ چھ ہزار کرپٹ لوگوں کو جیل بھیجنا پڑے تو یہ سودا مہنگا نہیں ۔قبل ازیں شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دنیا بھر کی طاغوتی قوتیں اسلام کو سیاسی رہنمائی سے روکنے کے لیے پورا زور لگارہی ہیں اور سیاسی اداروں سے دور رکھنے کے لیے کبھی وہ بنگلہ دیش میں 90 سالہ پروفیسر غلام اعظم جیل کی کال کوٹھڑی میں علاج کی سہولت دئیے بغیر موت کے منہ میں دھکیل دیتے ہیں اور ان کے ساتھیوں کو پھانسیوں پر لٹکادیا جاتاہے اور کبھی یوسف القرضاوی جیسے بزرگوں کو دہشت گرد قرار دے دیا جاتاہے ۔ مصر کی منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ہزاروں لوگوں کو جیلوں میں بند کر دیا جاتاہے اور خواتین کو بدترین سزائیں دی جاتی ہیں مگر انسانی حقوق کے ادارے اور عالمی برادری اس ظلم و جبر کے خلاف زبان کھولتے ہیں نہ عالم اسلام کے بے حس حکمران خاموشی توڑتے ہیں ۔ جے آئی ٹی میں پیش ہونے پر آگ بگولا ہونے والے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ احتساب صرف پانامہ لیکس تک محدود نہیں رہے گا بلکہ بنکوں سے قرضے لے کر معاف کرانے، سوئس بنکوں میں دولت جمع کرنے اور بیرون ملک اثاثے چھپانے سمیت ایک ایک چیز کا احتساب ہوگا۔ سینیٹر سراج الحق نے فاٹا کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایف سی آر انگریز کا بنایاہوا ایسا قانون ہے جو پولیٹیکل ایجنٹ کو بادشاہ سے زیادہ اختیارات دیتاہے اور ایک فرد کے جرم کی سزا پورے خاندان اور قبیلے کو ملتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ اس کالے قانون کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا جائے اور فاٹا کے لوگوں کو بھی پاکستانی شہریوں کے حقوق دیے جائیں۔
تازہ ترین