راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے،اپنے نامہ نگار سے ) جمعہ کی صبح ہونے والی بارش سے راولپنڈی کے نالوں میں درمیانے درجے کی طغیانی آئی۔جس کے باعث نشیبی علاقوں کے مکینوں میں سراسیمگی پھیل گئی۔فلڈ کنٹرول روم کے مطابق صبح چھ بجکر چالیس منٹ پر کٹاریاں پر پانی کی سطح چار فٹ سے بلند ہوئی جو آٹھ بجے تک تقریبا ساڑھے چھ فٹ ہوچکی تھی۔اسی طرح گوالمنڈی میں چھ فٹ تک پانی کی سطح بلند ہوئی۔نشیبی علاقوں کے مکینوں نے نالوں کی صفائی اور تجاوزات کے حوالے سے شکایات کی ہیں۔جن کا کہنا ہے کہ جو دعوے کئے جارہے ہیں ان کے مطابق صورتحال نظر نہیں آرہی ہے اور اگر ذرا بارش زیادہ ہوگئی تو ان کے گھروں میں پانی داخل ہوجائے گا۔اس لئے نالوں کو کھلا کیا جائے۔ اپنے نامہ نگار کے مطابق راولپنڈی میں صرف 14ملی میٹر کی بارش سے شہر کے بعض نشیبی ایریاز میں پانی جمع ہو گیا ، واسا کے اہلکار مشینری کے ذریعے پانی کی نکاسی میں مصروف رہے ۔ واسا حکام کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں گنجان آبادیوں سے گزرنے والے نالوں کی عدم صفائی کی وجہ سے تھوڑی سی بارش سے بعض علاقے زیر آب آجاتے ہیں ، گزشتہ روز کمیٹی چوک انڈر پاس ، جامع مسجد روڈ ، صادق آباد ، صدیقی چوک اور مریڑ چوک میں راشد منہاس روڈ سے ملحقہ صدر کو جانے والے ٹرن پر پانی جمع ہو گیا، اسلام آباد میں زیادہ بارش ہونے کی وجہ سے نالہ لئی میں پانی کی سطح 9فٹ رہی ، واسا کے عملہ نے پمپوں اور سکر مشینوں کے ذریعے ان گلیوں اور نشیبی ایریاز سے پانی نکالا، شہریوں کا کہنا ہے کہ چودہ ملی میٹر کی بارش متعلقہ اداروں کی کارکردگی کا پول کھول رہی ہے اگر اسلام آباد جتنی بارش راولپنڈی میں ہو جاتی تو بہت زیادہ ایریاز میں پانی جمع ہو جاتا ۔ضروری ہے کہ متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں پوریں کریں۔