اسلام آباد (محمد صالح ظافر ،خصوصی تجزیہ نگار) تحریک انصاف کے سربراہ عمر ان خان کی طرف سے اپنی بعض جائیدادوں اور ذرائع آمدن کے بارے میں منی ٹریل پیش کرنے سے معذوری ظاہر کئے جانے اور اس بارے میں عدالت عظمیٰ کو باضابطہ آگاہ کرنے کے بعد قومی حلقوں میں یہ تاثر پختہ تر ہونا شروع ہوگیاہےکہ ملک کی تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کے لئے ’’مائنس ون‘‘کا فارمولا کارگر بنانے کی غرض سے کوششوں میں تیزی آگئی ہے۔
اس سلسلےمیں واضح اشارہ عوامی مسلم لیگ کےسربراہ شیخ رشید احمد نے بھی دبے لفظوں میں دیدیا ہے ان سے ہفتے کے روز ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کے اس تاثر کے بارےمیں پوچھا گیا تھا جو کہہ ر ہےہیں کہ نواز شریف کے بعد عمرا ن خان بھی نااہل قرار پائیں گے اس کے نتیجے میں ایسا تو نہیں ہوگا کہ پسینہ تو آپ بہا رہے ہیں اور ٹرافی کوئی دوسرا لے جائے گا۔
اس میں واضح طور پر اشارہ پیپلزپارٹی کی جانب تھا تو انہوں نے کہا کہ میرا یہ خیال نہیں کہ ایسا ہوگا کیونکہ وہ (نواز شریف) نہیں چاہیں گے کہ وہ نہ رہ سکے تو کوئی دوسرا کیوں رہے شیخ رشید احمد نے یاد دلایا کہ آصف زرداری کے خلاف تمام تر مقدمات ابھی زیر التواء ہیں جن کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔
ان حلقوں نے یاد دلایا ہےکہ نواز شریف کےخلاف پاناما کے مقدمے کا فیصلہ چنددنوں میں آنے و الا ہے جبکہ عمران خان کے خلاف سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن میں سنگین نوعیت کے الگ الگ مقدمات زیر سماعت ہیں۔ الیکشن کمیشن میں انہیں توہین عدالت کے معاملے کا سامنا ہے۔