وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ملتان میں جرگہ کے حکم پر زیادتی کے بدلے زیادتی کے افسوس ناک واقعے پر سی پی او اور ڈی پی او کو او ایس ڈی بنا دیا جبکہ پورے تھانے کو معطل کرکے تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی بنادی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے ملتان کے ویمن کرائسس سینٹر میں متاثرہ لڑکیوں سے ملاقات کی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ واقعے کے ذمے داروں کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او اور ڈی ایس پی سمیت پورے عملے کو معطل کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جرگہ زیادتی واقعہ میں پولیس کی بدترین غفلت سامنے آئی ہے اور جب تک مجرمان کو کیفرکردار تک نہیں پہنچایا جاتا وہ سکون سےنہیں بیٹھیں گے،متاثرین کو بہت تیزی سے انصاف ملے گا۔۔
شہبازشریف واقعے کی تحقیقات کے لیے آر پی اوسرگودھا کی زیر نگرانی تین کمیٹی بنا نے کے بھی احکامات جاری کیے جو 72گھنٹوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔
اس سے قبل چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بھی واقعہ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
واضح رہے کہ ملتان کے علاقے راجہ پور میں تھانہ مظفر آباد کی حدود میں 16 جولائی کو 12 سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی ہوئی جس کے بعد 18 جولائی کو معاملے کا فیصلہ کرنے کے لیے پنچایت لگی۔
پولیس کے مطابق پنچایت کے لڑکی سے زیادتی کے بدلے زیادتی کے حکم پر ملزم کی بہن کو متاثرہ لڑکی کے بھائی نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کا کہنا ہےکہ زیادتی کے واقعات کے بعد فریقین نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات درج کرائے جب کہ واقعے کی اطلاع ملنے پر فوری کارروائی کی گئی۔
پولیس نے پنچایت کے سربراہ سمیت 10 ملزمان کو حراست میں لے لیا جب کہ پنچایت کے حکم پر لڑکی سے زیادتی کرنے والا ملزم تاحال فرارہے۔