صوابی (نمائندہ جنگ )تھانہ شالیمارراولپنڈی کی پولیس نے صوبہ خیبر پختونخوا کے سابق وزیر خوراک اور جے یو آئی کے مرکزی رہنما کے2 صاحبزادوں کوگرفتار کر لیا۔جے یو آئی ضلع صوابی نے جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آر کے خلاف شدید احتجاج کر تے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ اور آئی جی پی صوبہ پنجاب سے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، ضلعی امیر جے یو آئی مولانا عطاء الحق درویش نےپریس کانفرنس میں بتایا کہ راولپنڈی میں مقیم مانسہرہ کے ملک خورشید گدون اسٹیٹ میں واقع سابق وزیر خوراک الحاج غفور خان جدون کی سٹیل ملز سے سر یا وغیرہ خریدتا رہا اور اس کے عوض اب تک ان کے ذمہ تین کروڑ روپے واجب الا دا ہیں رقم کی ادائیگی میں ٹال مٹول کے باعث ایک جرگہ ہوا جس نے رقم کی ادائیگی کے لئے جمعہ 28جولائی کی تاریخ مقرر کی تھی جبکہ بینک کا چیک بھی حاجی غفو ر خان کے حوالے کیا تھا مقررہ تاریخ تک رقم ادا نہ ہونے پر حاجی غفور خان کے دونوں صاحبزادے سابق امیدوار صوبائی اسمبلی سجاد خان اور جاوید جب رقم وصولی کے حوالے سے راولپنڈی گئے تو ملک خورشید کے ماموں ملک تاج محمد نے ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے پولیس کے ہاتھوں دونوں کو گرفتار کرایا اس سلسلے میں الحاج غفور خان جدون نے آئی جی پی پنجاب اور وزارت داخلہ کو غیر جانبدارانہ انکوائری کے لئے تحریری درخواست بھی دی ہے ۔