لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ آج کہا جارہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62،63 پر عمل کرنا مشکل ہے، کل کہیں گے کہ مسلمان ہونا مشکل ہے۔ وزیراعظم کی نااہلی کرپشن کے سومنات پر پہلا حملہ ہے ۔ میرا ایجنڈا ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہے۔ جب تک قومی خزانے کو لوٹنے والا آخری چور بھی پکڑا نہیں جاتا ہماری تحریک جاری رہے گی ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام مال روڈ پر عزم احتساب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
سراج الحق نے کہاکہ پاناما کیس کی زد میں آنے والے کسی ملک کے سربراہ نے عدالتی فیصلوں پر اعتراض کر کے انہیں بلڈوز کرنے کی کوشش نہیں کی مگر ہمارے حکمران ستر سال میں پہلی بار قانون کی گرفت میں آئے ہیں تو چیخنے لگے ہیں کہ فیصلہ درست نہیں ہوا ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے لینڈ مافیا ، شوگر مافیا ، ڈر گ مافیا اور بنکوں سے قرضے لے کر ہڑپ کرنے والوں کے خلاف جس جہاد کا آغاز کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 62-63 کے خلاف حکومت اور اپوزیشن کے کچھ لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں لیکن میں انہیں بتانا چاہتاہوں کہ اگر کسی نے آئین کا حلیہ بگاڑنے کی کوشش کی تو عوام اسے ایک دن کے لیے برداشت نہیں کریں گے ۔
انہوں نے کہاکہ کسی غیر مسلم ملک میں بھی خائن ، بد دیانت اور جھوٹے کو کوئی عوامی عہدہ دینے کو تیار نہیں ہوتا اور پاکستان کو کلمہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کی قربانی دے کر حاصل کیا گیا تھا یہاں جھوٹوں اور چوروں کو کیسے برداشت کیا جاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ آج 62-63 کو آئین سے نکالنے کی سازش کرنے والے کل وزیراعظم کے مسلمان ہونے کی شق کو بھی ختم کرنے کا مطالبہ کردیں گے ۔ آج کہا جارہا ہے کہ 62،63 پر عمل کرنا مشکل ہے، کل کہیں گے کہ مسلمان ہونا مشکل ہے۔