امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سب کا احتساب نہ ہوا تو نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کو متعصبانہ سمجھا جائے گا، کرپٹ افراد کے خلاف احتساب کا عمل جاری رہنا چاہے۔
جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نےکہا کہ ہم کسی فرد واحد کے خلاف نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس میں آنے والے 419 افراد کے خلاف بھی تحقیقات ہونی چاہئیں،جن افراد نے اربوں روپے کے قرضے لیے اور انہیں معاف کرایا، ان کے خلاف بھی تحقیقات ہونی چاہئیں، سپریم کورٹ ایک قدم آگے بڑھے اور پاناما کیس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے، یہ مقدمات ابھی ختم نہیں ہوئے، ابھی پہلا مرحلہ ہے۔
سراج الحق نے عائشہ گلا لئی کے حوالے سےسوال کے جواب میں کہا کہ وہ خواتین کے بارے میں بیان دینا مناسب نہیں سمجھتے، ہر خاتون ایک ماں، بیٹی اور بہن ہوتی ہے، اس پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے لاہور کے حلقے این اے 120 کے ضمنی الیکشن کیلئے ابھی امیدوار کا اعلان نہیں کیا، خواہش ہے کہ اس نشست کیلئے اپوزیشن مشترکہ امید وار لے کر آئے۔
امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ حکومت قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے پورا کرے، ملکی قوانین میں تبدیلی لاکر باہر جائیدادیں بنانے والوں کا راستہ روکا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سیاست میں شائستگی اور برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیے،ہم چاہتے ہیں کہ جو بھی وزیراعظم ہو، صادق اور امین ہو۔
سراج الحق کا کہنا ہے کہ 62،63 کو آئین سے نکالنے کی بات کرنے والے پاکستان بنانے کے مقصد کی نفی کرتے ہیں،حکومت عدالتوں سے لڑنے کے بجائے کارکردگی بہتر بنائے۔