• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئین کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے، ڈکٹیٹروں نے ملک کو ٹھیک، سویلینز نے بیڑا غرق کیا، پرویز مشرف

Todays Print

کراچی ( نیوز ڈیسک) پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ آئین کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے، ڈکٹیٹروں نے ملک کو ٹھیک اور سویلینز نے بیڑا غرق کیا،  ملک میں جب بھی مارشل لا ء لگائے گئے یہ اس وقت کے حالات کا تقاضا تھا، پاکستان میں فوج ملک کو پٹری پر لاتی ہے اور سویلین آ کر پھر اسے پٹری سے اتار دیتے ہیں۔

برطانوی ریڈیو کو دبئی میں  دیے گئے ایک انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہا کہ چاہے جمہور یت ہو یا ا ٓمریت ، کمیونزم ہو، سوشلزم  یا بادشاہت  عوام کو یا ملک کو اس سے کوئی زیادہ فرق نہیں پڑتا، عوام کو ملک کی ترقی، خوشحالی، روزگار اور سکیورٹی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا کے سارے ممالک میں دیکھیں، جہاں بھی ترقی ہوئی ہے صرف ڈکٹیٹروں کی وجہ سے ہوئی ہے۔پاکستان کو بھی ڈکٹیٹروں نے ٹھیک کیا لیکن جب وہ گئے تو سویلینز نے بیڑہ غرق کر دیا۔ اس بات کا اندازہ ریکارڈ دیکھ کر بھی لگا لیں۔

  ایک سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ اگر انتخا با ت کرا دیے، آزادی دیدی لیکن خوشحالی نہیں دی تو اس کا کیا فائدہ؟۔  انہوں نے کہا کہ  پاکستان توڑنے میں فوج کا نہیں بھٹو کا قصور تھا، کچھ الزام یحیٰی خان پر بھی آتا ہے لیکن ایوب خان کے دس سال کی حکومت میں ملک نے ترقی کے ریکارڈ قائم کیے تاہم پرویز مشرف نے تسلیم کیا کہ ضیا کا دور متنازع تھا اور تسلیم کیا کہ انہوں نے ملک کو مذہبی انتہاپسندی کی جانب دھکیلا۔

تازہ ترین