• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے کابینہ ارکان کو ٹاسک

Pm Shahid Khaqan Abbasi Gives Task To Cabinet Members

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاقی کابینہ کے ارکان کو ٹاسک دے دیے، کابینہ کا اجلاس ہر ہفتے بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وزراء بیرون ملک کے غیرضروری سفر سے گریز کریں، لازمی سرکاری کام کی صورت میں وفاقی وزراء اور وزیرمملکت اکٹھے بیرون ملک نہ جائیں اور روانگی سے پہلے وزیراعظم آفس کو آگاہ کرنے کے پابند ہوں گے، پارلیمنٹ کے ہر اجلاس میں حاضری یقینی بنائیں۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنی کابینہ کے پہلےاجلاس کی صدارت کرتے ہوئےنےچار نئی وزارتوں کےقیام کی بھی منظوری دے دی۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے ترقی اور جمہوری عمل کےسفر کو جاری رکھوں گا، دس سال کے ترقیاتی منصوبے آئندہ 10 ماہ میں مکمل کریں گے،وفاقی کابینہ شارٹ اور لانگ ٹرم ٹارگٹس کو ایک ہی وقت میں حاصل کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے آپ دن رات جس وقت چاہیں رابطہ کرسکتے ہیں، اپنی وزارتوں کی کارکردگی کے حوالے سے مسلسل آگاہ رکھیں،ہفتے میں ایک بار وفاقی کابینہ کااجلاس شام میں ہوگاتاکہ دن کےکام میں حرج نہ ہو، تمام کابینہ ارکان پارلیمنٹ کے سیشنز میں اپنی حاضری کو ہرصورت یقینی بنائیں۔

وزیراعظم نےکہا کہ تمام وزراء جانفشانی کے ساتھ کام کا فوری آغازکردیں تمام جاری منصوبوں کی شفافیت اور بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے، جاری ترقیاتی منصوبے، سی پیک اور لوڈشیڈنگ کےخاتمے کےلیے توانائی منصوبے وقت سے پہلے مکمل کرنا ترجیح ہے۔

وزیراعظم نےہدایت کی کہ کابینہ ارکان اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی روزانہ کی بنیاد پر جائزہ اور کام کی رفتار تیز کریں، کابینہ ہفتہ وار اجلاسوں میں ان کی رفتار کا جائزہ لے گی۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزراء کی بیرون ملک سفربارےہدایت نامہ بھی جاری کردیا جس میں کہاگیاہےکہ کوئی بھی وزیرانتہائی ضروری وزارتی کام کے سوا بیرون ملک جانے کی چھٹی نہ مانگے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ انتہائی ضروری سرکاری کام کے سلسلے میں بیرون ملک جانا ہو تو وزیراعظم آفس کو تاریخوں سے پیشگی آگاہ کریں، ایک ہی وقت میں وفاقی وزیر اور وزیر مملکت بیرون ملک سفر نہیں کرسکتے، ناگزیرصورت حال بھی وزیراعظم آفس کوآگاہ کیاجائے۔

وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ وفاقی وزراء مکمل بااختیارہیں کہ وہ وزیرمملکت یا متعلقہ سیکرٹری کو سرکاری کام کے سلسلے میں بیرون ملک جانے کی اجازت دیں، وزیراعظم نے 1973ء کے رولز آف بزنس کے تحت 4نئی وزارتوں اور ان کے ڈویژن کے قیام کی منظوری دیدی جس کے مطابق وزارت توانائی،پٹرولیم اور بجلی کے دو ڈویژنز پر مشتمل ہوگی۔

وزارت پانی وسائل میں واٹرریسورسز کا ڈویژن بھی شامل ہوگا جبکہ پٹرولیم ڈویژن میں واٹراینڈپاور اور قدرتی وسائل کے شعبےالگ الگ ہوں گے۔

وزارت پوسٹل سروسز قائم کی جائےگی، وزارت کامرس اور ٹیکسٹائل کا قیام بھی عمل میں لایا گیاہے۔

تازہ ترین