اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے پرویز مشرف کے جمہوریت اور آئین کے خلاف دیے گئے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسا شخص جو اخلاقی لحاظ سے محسن کش، قانونی لحاظ سے بھگوڑا اور آئینی لحاظ سے غدار ہے اس کی زبان سے آئین اور جمہوریت کے خلاف بیان بازی قابل مذمت اور شرمناک ہے۔آمروں نے ملک توڑا،غیروں کی جنگ میں جھونکا،دہشتگردی اورعلاقائیت کی بنیاد رکھی، انہوں نے کہا کہ آمروں نے پہلے متحدہ پاکستان میں عوام سے حقوق چھین کر نفرت اور علیحدگی کے بیج بوئے پھر اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے ملک کو غیروں کی جنگوں میں جھونکا اور علاقائیت، لاقانونیت، دہشت گردی اور تعصب کی بنیاد رکھی جو قوم آج تک بھگت رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈکٹیٹروں کو چاہئے کہ وہ تاریخ سے سبق سیکھیں اور دیکھیں کہ صرف چار سال وزیراعظم رہنے والا ذوالفقار علی بھٹو آج بھی نہ صرف عوام کے دلوں میں زندہ ہے بلکہ اقتدار کے ایوانوں میں اس کی دی ہوئی جمہوریت اور آئین کا بول بالا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی باتوں میں ان کی اصل اوقات چھپی ہیں، انہوں نے ایک سیاسی پارٹی بنائی،عام انتخابات میں حصہ لیا اور صرف ایک سیٹ جیتی جو آمر کی کارکردگی کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آمر پرویز مشرف وہ دن بھول گئے جب ان کی بدترین پالیسیوں کی وجہ سے ہماری بہادر اور محب وطن فوج کے جوان اور افسران اپنے ملک میں وردی میں بیرکوں سے باہر نہیں آسکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف ۲۱ ویں صدی میں ایک بار پھر عوام پر جنگل کا قانون مسلط کرنا چاہتے ہیں مگر یہ حسرت ان کے دل میں ہی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں پرویز مشرف سے پوچھتا ہوں کہ 1966 میں شیخ مجیب الرحمن نے جن چھ نکات کی بنیاد پر مشرقی پاکستان میں زیادہ خودمختاری کیلئے مہم شروع کی تھی کیا وہ ذوالفقار علی بھٹو کے عہد کا ردعمل تھا؟ اور 70کے انتخابات جو مجیب الرحمن نے علیحدگی کا راستہ دکھانے والے چھ نکات پر لڑے اور جیتے کیا وہ بھٹو کے کسی عہد کا ردعمل تھا یا ہمارے آمروں کی طویل اور بدترین آمریت کا شاخسانہ تھا؟ انہوں نے کہا آمروں اور ان کے پیروکاروں کو اپنے کرتوتوں پر شرم آنی چاہئے کہ جنہوں نے اس محسن کو بھی پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا جس نے اس ملک کو ناقابل تسخیر بنایا، نوےہزار قیدی چھڑائے اور ہزاروں میل رقبہ بھارت سے واپس لیا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف قانون کی نظر میں بھگوڑا ہے اور آئین کی نظر میں غدار ہے اس لیے وہ اپنی انا کی جھوٹی تسکین کیلئے جمہوریت ، قانون اور آئین کے خلاف باتیں کررہا ہے ۔