اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ گردشی قرضے کا آ ئوٹ آف باکس حل تلاش کیا جائے، توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور صارفین کو صاف ستھری اور ارزاں بجلی کی فراہمی ترقی کی کلید ہے۔ بدھ کو توانائی کے شعبے کے مسائل کے بارے میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فنانس ڈویژن اور پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ کارکردگی میں بہتری اور غیر روایتی حل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے گردشی قرضہ کا باعث انفرادی عوامل کے تعین کے حوالے سے مل کر کام کریں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ہر پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کو لائن لائسز میں کمی کے لئے قابل عمل حل کے ساتھ ان خسارہ جات کی وجوہات کے بارے میں رپورٹ پیش کرنی چاہیے۔ وزیراعظم نے زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کی بھی ہدایت کی تا کہ پائیدار بنیادوں پر بجلی کی فراہمی ہو سکے اور سبسڈی کا بوجھ کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل ترجیحی طور پر صوبہ بلوچستان سے شروع کیا جائے گا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وزیر مملکت پٹرولیم جام کمال اور سینئر حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیر آبی وسائل سیّد جاوید علی شاہ سے کہا کہ پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے پیش نظر حکومت کیلئے آبی تحفظ بنیادی تشویش کا معاملہ ہے، حکومت اس ضمن میں مسائل سے آگاہ ہے لہٰذا اس نے آبی وسائل کی الگ وزارت قائم کر دی ہے۔