ملتان(نمائندہ جنگ)ملتان بنچ تنازع پر ہائیکورٹ وڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشنز ملتان کی جانب سے 18 ویں روز بھی عدالتی بائیکاٹ کیاگیا تاہم بعض وکلاعدالتوں میں پیش ہوتے رہے، توہین عدالت کیس کی سماعت 21 اگست تک ملتوی ہونے پرہڑتال میں بھی21اگست تک توسیع کا فیصلہ کیا گیا،ہائیکورٹ بار کے صدرشیرزمان قریشی دیگر وکلاءکے ہمراہ صبح ساڑھے 8 بجےسے ہائیکورٹ ملتان بنچ کے احاطہ میں موجودرہے اوروکلاسے پیش نہ ہونے کی درخواست کی ،بعدازاں ڈسٹرکٹ بارمیں ویڈیوکال کے ذریعے لاہورہائیکورٹ میں ہونے والااحتجا ج براہ راست دکھایا گیا، جس پر بارروم میں بھی وکلانعرے لگا تے اور تالیاں بجاتے رہے، دریں اثناءلاہورمیں لارجربنچ میں کیس کی سماعت ملتوی ہونے پرمشترکہ احتجاجی اجلاس ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے صدرہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر ان کے مقدمہ میں کیسے پیش ہوئی ہیں ان کے ہائیکورٹ بارملتان میں داخلہ پر پابندی عائد ہے اس لئے ان سے خیرکی توقع نہیں ہے،انہوں نے کہاکہ پاکستان وپنجاب بارکونسلز کی جانب سے عدالت کو کرائی گئی کسی یقین دہانی کے پابندنہیں ہیں اورصرف ملتان بارکے جنرل ہاؤس میں کئے گئے فیصلوں کے پابندرہیں گے ۔
صدر ڈسٹرکٹ بارایم یوسف زبیرنے کہاکہ وکلااپنے مطالبات سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اس لئے توہین عدالت کانوٹس واپس لینے کے ساتھ لودھراں اورساہیوال بارے نوٹیفکیشن بھی واپس لیاجائے۔ ممبرپنجاب بارکونسل رانا عارف کمال نون نے کہاکہ پنجاب بارکی کمیٹی کو شیرزمان قریشی کے کسی صورت پیش نہیں ہونے کامینڈیٹ دیاگیاہے اوراس کے علاوہ کسی امرکوتسلیم نہیں کریں گے نیز سپریم کورٹ بارسے ڈومور کا مطالبہ کریں گے ۔ممبرپنجاب بارکونسل جاویدہاشمی نے کہاکہ اگرپولیس نے صدر بار یا کسی ممبرکوبھی ہاتھ لگایاتو نتائج کی ذمہ داری اقدام کرنے والوں پرہوگی۔
ممبرپنجاب بارکونسل چوہدری داؤد احمد وینس نے کہاہے کہ لاہورکے وکلانے جس اندازمیں ملتان کا ساتھ دیاوہ قابل تحسین ہے،ممبرپنجاب بارکونسل افتخار ابرہیم قریشی نے کہاکہ وکلاکے عزائم بلندہیں،بارکے تمام فیصلوں پر عمل کیاجائےگا۔ جنر ل سیکرٹری لاہوربارحامدسعیدنے کہاکہ ملتان کی مٹی کا قرض اتارنے کے لئے آخری سانس تک ساتھ کھڑے رہیں گے ۔ممبرلاہوربارسید رضاشاہ نے کہاکہ عدالت میں پیش ہونے پر وکلاسے وہ بازپرس کی گئی ہے کہ اب انھیں چھپنے کی جگہ نہیں مل رہی ہے۔
اجلاس سےجنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بارسید انیس مہدی ، سابق صدورہائیکورٹ بارمحموداشرف خان ،سید اطہرحسن شاہ بخاری،رمضان خالدجوئیہ،حافظ اللہ دتہ کاشف،شیخ عتیق الرحمان،سید اقبال مہدی،ملک اسلم بھٹی ،نشیدعارف گوندل ،صفدرسرسانہ ،رانا غلام حسین اورشیخ عدنان نے بھی خطاب کیاہے۔دریں اثناءآج ڈسٹرکٹ بارمیں 11 بجے دن مشترکہ احتجاجی اجلاس منعقدکرکے نیالائحہ عمل طےکیاجائےگا۔دریں اثناء بار روم میں احتجاجی اجلاس کے دوران ممبر بار صفدر سرسانہ نے وکلاکوبتایاکہ سابق جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بارنے ان کے ساتھ نازیباالفاظ استعمال کئے ہیں تاہم وہ معاملہ وکلاپر چھوڑتے ہیں جس پر نعرے بازی کی گئی ۔
بعدازاں بارممبربارعمران بھٹہ کو وکلاکی جانب سے تشددکا نشانہ بنانے کی اطلاع پر وکلااکٹھے ہوگئے، ہائیکورٹ بارکے سابق جنرل سیکرٹری شیخ غیاث الحق نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ 10 سے 12 وکلا ان کے جونیئرعمران بھٹہ کو اغواکرکے ساتھ لے گئے اورتشددکانشانہ بنایا جبکہ وہ وکلاتحریک کے ساتھ ہیں اورتمام معاملات کا آئینی وقانونی طریقے سے حل چاہتے ہیں،انہوں نے بتایا کہ تھانےمیں مقدمہ کے اندراج کے لئے درخواست دے دی ہے ۔ ادھر میلسی بارنے بھی گزشتہ روز مکمل ہڑتال کی وکلاعدالتوں میں پیش نہیں ہوئے کئی مقدمات کی سماعت ملتوی کر دی گئی ،جس کی وجہ سے سائلین کوپر یشانی کاسامنارہا۔