کوئٹہ (نمائندہ جنگ) بلوچستان کے صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کے علاقے پشین اسٹاپ کے قریب جشن آزادی میلے کی سیکورٹی کی ڈیوٹی کیلئے ایوب اسٹیڈیم جانے والے پاک فوج کے ٹرک پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں 8؍ سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 15 ؍ افراد شہید اور25 ؍زخمی ہوگئے۔ دھماکا زوردار تھا جس کی آواز کئی میل دور تک سنی گئی اور قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی جس پر فائر بریگیڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر قابو پایا۔
قریب میں واقع امراض قلب کے نجی اسپتال میں داخل مریضوں کی حالت غیر ہو گئی جبکہ قریبی عمارتوں دفاتر، گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے ، جائے وقوعہ اور اسپتال میں قیامت صغریٰ کا منظر دیکھنے کو ملا انسانی اعضا دور دور جا گرے۔ چیخ و پکارکرتے لوگ اپنے پیاروں کو تلاش کرتے رہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق ہفتے کی شب تقریباً نو بجکر 20منٹ پر دہشت گردی کے واقعہ پیش آیا۔
دھماکے کی نوعیت فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی تاہم عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دھماکا سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہوا۔ دھماکا ہائی سیکیورٹی زون میں ہوا ۔ دھماکے کی جگہ ایف سی ہاسٹل ، بلوچستان اسمبلی، کوئٹہ لاء کالج اور نجی اسپتال بھی واقع ہے۔ دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ٹیموں نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ زخمیوں کو کوئٹہ کے سول اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
دھماکے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی جس سے ریسکیو عملے کو امدادی کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ابتدائی طور پر دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دھماکے میں 8 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔ دھماکے میں سیکیورٹی کی آن ڈیوٹی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جبکہ زخمیوں میں بھی 10 سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔ آرمی چیف نے کوئٹہ میں پاک فوج کے ٹرک کو نشانہ بنانے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا جشن آزادی کی خوشیوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے جبکہ اس قسم کے حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔
وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کو سیکیورٹی کی خامی کہنا زیادتی ہوگی، دہشت گرد چاہتے ہیں کہ قوم آزادی کا جشن نہیں منا پائیں۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکہ خودکش تھا اور حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھا ، دھماکے میں20 سے 25کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے بھی دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ بزدلانہ کارروائی ہے، قوم دہشت گردوں کے خلاف متحدہ ہے۔