• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرٹیکل 62، 63ججوں ، جرنیلوں ، سرکاری افسران پر بھی لاگو کیا جائے، سراج الحق

لاہور، گجرات ، لالہ موسیٰ (نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آرٹیکل 62اور 63 کو ختم کرنے کا خیال دل سے نکال کر اسے ججوں ، جرنیلوں اور سرکاری افسران پر بھی لاگو کرنا چاہئے۔ آرٹیکل 62اور 63کے خاتمے کے خلاف جماعت اسلامی دیگرجماعتوں کے ساتھ مل کر رکاوٹ بنے گی۔ ہمارے معاشرے میں وی آئی پی کلچر فروغ پارہا ہے غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں، اتوار کو انہوں نے لالہ موسیٰ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی پروٹوکول گاڑی تلے کچل کر جاں بحق ہونے والے بچے حامد کی رسم قل میں شرکت کی اور غمزدہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ۔اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی نے کہا  کہ غریب انسان کے خون کی کوئی قیمت نہیں۔ وزیراعظم کے اسکواڈ میں شامل گاڑی نے پہلے بچے کو کچلا اور پھر بچے کو روندتے ہوئے تڑپتا چھوڑکر آگے نکل گئے کیا یہ بے حسی نہیں۔یہ حکمرانوں کی بے حسی ہے کہ سکواڈ میں ایمبولینس اور فرسٹ ایڈ شامل تھی مگر گاڑی کی ٹکر کے بعد لوگوں کے پکارنے کے باوجود کسی نے گاڑی روکنے کی زحمت گوارہ نہ کی۔ اگر حکمرانوں میں سے کوئی گاڑی سے نکل آتا تو شاید آج عوام میں اتنا غم و غصہ نہ پایا جاتا ۔جشن آزادی کے دن پر آپ کے شہر کے لوگوں کو غم دیا گیا ۔سیاست دانوں کے دل تو پتھر سے بھی سخت ہوگئے ہیں ۔عدل وانصاف کا نظام پاکستان میں قائم ہونا لازمی ہے ورنہ عوام کو انصاف ملنا ناممکن ہوجائے گا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا  کہ آرٹیکل 62-63کو تبدیل کرنے کےلیےدلیل یہ دی جارہی ہے کہ اس آرٹیکل پر کوئی پورا نہیں اتر سکتا تو اسی آئین میں یہ بھی درج ہے کہ ملک کا وزیر اعظم مسلمان ہونا چاہیے تو پھر کل کو یہ کہیں گے اس آرٹیکل کو بھی آئین سے نکال دیں ۔انہوںنے کہا کہ صادق اور امین بننا مشکل کام نہیں، سیاستدانوں کو صادق امین بننے کی کوشش کرنی چاہئے نہ کہ آئین سے اسلامی دفعہ ختم کرنی چاہئے۔ بعد ازاں سراج الحق نے عید گاہ روڈ کے قریب جامع مسجد تھڑے والی میں جماعت اسلامی مرکزی شوریٰ کے رکن احسان اللہ بٹ مرحوم کے بھائیوں بیٹوں اور عزیزوں سے اظہار تعزیت اور اجتماعی دعا میں شرکت کی ۔

تازہ ترین