لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کرپشن اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ، پاکستان کا آئین وفاق کی علامت اور قومی وحدت کی زنجیر ہے ۔ جو قانون حکمرانوں پر لاگو نہیں ہوسکتا وہ عوام پر کیسے مسلط کیا جاسکتاہے ۔ اگر امیروں اور وی آئی پیز کا محاسبہ نہیں ہوسکتاتو پھر کسی غریب کو بھی عدالتوں میں طلب نہیں کیا جاسکتا ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے مسانی کوئٹہ میں جلسہ عام اور اپنے اعزاز میں دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف جن عدالتوں پر برس اور دھمکیاں دے رہے ہیں اگر وہ عدالتیں ان کے حق میں فیصلہ دیتیں تو ان کا رویہ مختلف ہوتا۔ جی ٹی روڈ پر آ کر عدالتوں کو دھمکیاں دینا اور آئین ختم کرنے کے نعرے لگانا جمہوریت نہیں ۔ جماعت اسلامی پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی و فلاحی ریاست بناناچاہتی ہے اور ہماری جدوجہد کا مقصد ملک میں قرآن و سنت کے نظام کا نفاذ ہے۔سراج الحق نے کہاکہ نظریاتی کرپشن کی وجہ سے پاکستان دولخت ہوا اور مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بنا ۔ لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر بننے والے پاکستان کو قومیتوں ، مسلکوں اور علاقوں کی بنیاد پر تقسیم کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پہلے دن سے سب کے احتساب کا مطالبہ کررہے ہیں وہ سیاسی اور غیر سیاسی ہو یا کوئی جرنیل ، جج یا بیوروکریٹ سب پر احتساب کا قانون لاگو ہوناچاہیے ۔ جب تک یہ طبقاتی اور استحصالی نظام موجود ہے ، عوام کو ریلیف نہیں ملے گا ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ کسی فرد کو یہ حق نہیں دیا جاسکتا کہ وہ اپنی مرضی کا قانون بنائے اگر کوئی صادق اور امین نہیں بن سکتا تو اسے اسمبلی کا رکن اور وزیر بننے کا بھی حق نہیں ۔بعد ازاں سینیٹر سراج الحق نے لاہور میں این اے 120 کے مرکزی انتخابی دفتر میں حلقہ کے نامزد امیدوار ضیاءالدین انصاری اور ذکر اللہ مجاہد کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپیل کی کہ عوام کرپشن سے پاک اور خوشحال پاکستان کیلئے ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ کو ووٹ دیں۔انہوں نے اس موقع پر مزید کہا کہ حکومت کو محمود اچکزئی کے کشمیر کے متعلق بیان پر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے۔