اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیر مملکت اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے پاکستان کو امن اور محبت کا نام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قائداعظم پاکستان کو مستحکم جمہوریت کا حامل ملک بنانا چاہتے تھے۔ اسکرین سے وہ غلط خبر ہٹانا ہوگی جو پاکستان کے مفاد کے خلاف اور اس کے اصل چہرے کے برعکس ہے۔ دنیا کے سامنے پاکستان کا حقیقی روشن چہرہ لانے کے لئے ستمبر میں ایشیائی فلم میلہ منعقد ہوگا۔ پہلی فلم براڈکاسٹ پالیسی کا آئندہ دو ہفتے میں اعلان کردیں گے۔
ان خیالات کااظہار انہوںنے جمعہ کو پاکستان کونسل آف دی آرٹس (پی این سی اے) میں چار روزہ بین الاقوامی خطاطی نمائش کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب میں کیا۔ قبل ازیں وزیراعظم کے مشیر قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی اور اوآئی سی کے ترکی میں قائم ذیلی ادارہ مرکز تحقیق برائے تاریخ، فنون واسلامی ثقافت(ارسیکا) کے شعبہ خطاطی کے سربراہ سعید قاسم اوغلو کے ہمراہ نمائش کا باضابطہ افتتاح کیا اور نمائش میں رکھے گئے فن پارے دیکھے۔ وزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہاکہ پاکستان کامثبت اور حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرنا اس وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
خطاطی کی نمائش اس جانب ایک اہم قدم ہے جس پر مشیروزیراعظم عرفان صدیقی اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔یہ بے حد خوشی کی بات ہے کہ وزیرستان سمیت ملک کے طول وعرض سے خطاطوں کی نمائش میں شرکت خوش آئند ہے،انہوں نے تجویز کیا کہ یہ شاندار خطاطی نمائش راولپنڈی سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں بھی ہونی چاہئے۔ وزارت اطلاعات ونشریات اس کارخیر میں قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن کی بھرپور مدد اور تعاون کرے گی۔دیگر ممالک میں پاکستانی خطاطوں کو بھجوانے اور نوجوانوں کو تحقیق کے مواقع کی فراہمی کے لئے عرفان صدیقی کے منصوبہ کو بھی وزیر اطلاعات نے سراہا۔ ستمبر میں ایشین فلم فیسٹیول کے انعقاد کا مقصد پاکستان کا حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے لانا ہے۔
ثقافت دلوں اور لوگوں کو جوڑنے کا نام ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلی فلم براڈ کاسٹ پالیسی تیاری ہورہی ہے جس کا دو ہفتے میں اعلان کردیں گے۔ ان اقدامات سے پاکستان کا مثبت چہرہ سامنے لانے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ خطاطی کے فن کی سرکاری سطح پر سرپرستی وفروغ کے لئے اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف کیلی گرافی قائم کیاجائے گا ۔انہوں نے ارسیکا کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر خالد ایرن کا تعاون پر شکریہ اداکرتے ہوئے نمائش میں ترکی سے آنے والے وفد اور اس کے سربراہ سعید قاسم اوغلو کا خیرمقدم کیا جوخطاطی کے فن پارے اپنے ہمراہ لائے ہیں۔عرفان صدیقی نے کہاکہ آزادی کے 70سالہ جشن کی تقریبات کے سلسلے میں منعقدہ اس نمائش میں تقریبا ایک سو فن پارے نمائش کے لئے رکھے گئے ہیں۔
ان میں مصر، مراکش، ایران، ترکی ، شام، فلسطین، عراق، تیونس، انڈونیشیا، بوسنیا، ہرزوگوینا، اسپین، برطانیہ، تھائی لینڈ، سوڈان اور اُردن کے خطاطوں کے تینتالیس فن پارے نمائش میں شامل ہیں۔ارسیکا کے اشتراک سے قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن نے اس نمائش کا انعقادکیا ہے جو 28اگست تک جاری رہے گی۔نمائش میں ترکی سے ارسیکا کے اعلی عہدیداروں پر مشتمل گیارہ رُکنی وفد بھی نمائش میں شریک ہے۔