کراچی(ٹی وی رپورٹ)پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا ہے کہ ملتان میٹرو منصوبے میں کرپشن پر نیب خاموش کیوں ہے جبکہایم کیو ایم پاکستان کے رہنما علی رضا عابدی نے کہا ہے کہ کراچی میں مائنس ون چلتے چلتے مائنس پاپولیشن ہوگئی ہے،سندھ میں ڈیڑھ کروڑ کی آبادی کو مردم شماری میں غائب کردیا گیا ہے،سپریم کورٹ مردم شماری کے نتائج پر جے آئی ٹی بنا کر ری ٹیبولیٹ کروا ئے، نیب کے حوالے سے سیاسی سرکس چل رہا ہے، متحدہ قومی موومنٹ دوبارہ سے انتخابی حلقہ بندیاں چاہتی ہیں،پنجاب میں ساڑھے چھ لاکھ پر ایک جبکہ کراچی میں ساڑھے نو لاکھ پر ایک ایم این اے بنتا ہے، سندھ کی 600؍ اعلیٰ شخصیات نیب کی زد میں ہیں ۔وہ جیونیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔
پرگرام میں وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر بھی شریک تھے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف اپنی ذات یاحکومت بچانے کی نہیں نظام کو مضبوط کرنے کی بات کررہے ہیں،ہم گرینڈ ڈائیلاگ کی بات نہیں کرتے تو آصف زرداری اتنی جلدی بری بھی نہ ہوتے۔
نوید قمرنے کہا کہ آصف زرداری کا کیس نیب نے ختم نہیں کیا بلکہ وہ عدالت سے بری ہوئے ہیں،ادارے اپنا کام نہیں کرتے تو سپریم کورٹ کو مداخلت کرنا پڑتی ہے،مردم شماری پر اعتراضات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔علی رضا عابدی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے حوالے سے سیاسی سرکس چل رہا ہے، وفاق، سندھ اور خیبرپختونخوا میں احتسابی عمل پر سوالیہ نشان کھڑے کیے جارہے ہیں، وفاق میں نیب کو برا بھلا کہنے والی ن لیگ کے گورنر سندھ میں نیب کے کردار کے حامی ہیں تو سندھ میں نیب کا کردار ختم کرنے والی پیپلز پارٹی نواز شریف کو نیب میں پیش ہونے کیلئے کہہ رہی ہے جبکہ پی ٹی آئی نے تو صوبائی احتساب کمیشن ہی اڑادیا، پیپلز پارٹی کی حکومت میں کرپشن کے بہت سے ایشوز آئے ہیں، سندھ کی چھ سو اعلیٰ شخصیات نیب کی زد میں ہیں اس لئے سندھ سے نیب کو ختم کیا جارہا ہے۔
علی رضا عابدی کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ دوبارہ سے انتخابی حلقہ بندیاں چاہتی ہیں، پنجاب میں ساڑھے چھ لاکھ پر ایک ایم این اے بن جاتا ہے، کراچی میں ساڑھے نو لاکھ پر ایک ایم این اے بنتا ہے، فاٹا میں پچاس لاکھ کی آبادی پر بارہ ایم این ایز ہیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف اپنی ذات یا حکومت بچانے کی نہیں نظام کو مضبوط کرنے کی بات کررہے ہیں، اگر ہم گرینڈ ڈائیلاگ کی بات نہیں کرتے تو آصف زرداری اتنی جلدی بری بھی نہ ہوتے، ہم کسی سے لڑائی کے موڈ میں نہیں ہیں، نواز شریف نہ کسی سے لڑ رہے ہیں نہ کسی کیخلاف تحریک چلارہے ہیں، جس کی غلطی ہو اسے تسلیم اور درست کرناچاہئے۔
نوید قمرنے کہا کہ عمران خان حقائق کے منافی بات کررہے ہیں، آصف زرداری کا کیس نیب نے ختم نہیں کیا بلکہ وہ عدالت سے بری ہوئے ہیں، آصف زرداری گیارہ سال جیل میں رہے اور سولہ سال اپنے خلاف مقد ما ت کا سامنا کیا ہے، اب اگر عدالت نے آصف زرداری کو رہا کردیا تو عمران خان کو ناراض نہیں ہونا چاہئے، نیب کا عدالتی فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ میں جانا ان کا قانونی حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ہو یا احتساب کا معاملہ ہو پنجاب اور چھوٹے صوبوں کے درمیان فرق روا رکھاجاتا ہے، پاناما کی طرح ملتان میٹرو پراجیکٹ کرپشن میں بھی ادارے اپنا کام نہیں کررہے ہیں، ادارے اپنا کام نہیں کرتے تو سپریم کورٹ کو مداخلت کرنا پڑتی ہے، ملتان میٹرو پراجیکٹ میں کرپشن پر نیب خاموش کیوں ہے ۔